نگران وزیر اعظم بنانے کا اختیار الیکشن کمیشن کے حوالے کر دینا چاہیے‘جمشید دستی

سیاستدان ہر بار سیاسی مسائل پر اتفاق رائے نہیں کرتے اور پھر پارلیمنٹ کے کمزور ہونے کا رونا روتے ہیں‘ نگران وزیر اعظم پر وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کا اتفاق نہ ہونا افسوسناک ‘سیاستدانوں کو اپنے جذبات کو قابو میں رکھنا چاہیے ‘اخلاقیات کا اعلیٰ معیار اپنانا چاہیے تاکہ وہ عوام کیلئے ایک مثال بن سکیں‘‘5سال کے دوران پی ٹی آئی کی حکومت نے باقی تمام حکومتوں کے مقابلے میں بہترین پرفارم کیا عوامی راج پارٹی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 23 مئی 2018 18:09

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 مئی2018ء) عوامی راج پارٹی کے سربراہ رکن قومی اسمبلی جمشید دستی نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم بنانے کا اختیار الیکشن کمیشن کے حوالے کر دینا چاہیے، سیاستدان ہر بار سیاسی مسائلپر اتفاق رائے نہیں کرتے اور پھر پارلیمنٹ کے کمزور ہونے کا رونا روتے ہیں، نگران وزیر اعظم پر وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان اتفاق نہ ہو سکنا افسوسناک ہے،سیاستدانوں کو اپنے جذبات کو قابو میں رکھنا چاہیے اور اخلاقیات کا اعلیٰ معیار اپنانا چاہیے تاکہ وہ عوام کیلئے ایک مثال بن سکیں،پاکستان مخالف طاقتوں کو خوش کرنے کیلئے ہی نواز شریف ملکی مفادات اور قومی سلامتی کو دائو پر لگا رہے ہیں،5سال کے دوران پی ٹی آئی کی حکومت نے باقی تمام حکومتوں کے مقابلے میں بہترین پرفارم کیا۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر الیکشن کا موسم ہے اس لیے ہر کوئی جذباتی ہوا ہے۔ نعیم الحق بردبار آدمی ہے، دوسری جانب سے بھی ان کو اشتعال دلایا گیا اور غلط زبان استعمال کی گئی جس کے بعد نعیم الحق نے جذبات میں آکر دانیال عزیز کو تھپڑ پار دیا جو نہیں ہونا چاہیے تھا۔ سیاستدانوں کو اپنے جذبات کو قابو میں رکھنا چاہیے اور اخلاقیات کا اعلیٰ معیار اپنانا چاہیے تاکہ وہ عوام کیلئے ایک مثال بن سکیں۔

نگران وزیر اعظم پر وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان اتفاق نہ ہو سکنا افسوسناک ہے۔ سیاستدان ہر بار سیاسی مسائلپر اتفاق رائے نہیں کرتے اور پھر پارلیمنٹ کے کمزور ہونے کا رونا روتے ہیں کہ ادارے ان کے کاموں میں مداخلت کرتے ہیں۔ نگران وزیر اعظم بنانے کا اختیار الیکشن کمیشن کے حوالے کر دینا چاہیے اور اس ضمن میں آئینی ترمیم بھی کرنی چاہیے۔

نواز شریف نے پاکستان میں 30سال سیاست کی اور 3بار وزیر اعظم بنے اور ملک کو جی بھر کر لوٹا، اب ان سے حساب مانگا جا رہا ہے تو اداروں کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ نواز شریف ایک بزدل سیاستدان ہے جو پہلے تو این آر او کر کے ملک سے باہر بھاگ گیا اور اب بھی بین الاقوامی قوتوں سے مدد کی اپیل کر رہے ہیں۔ پاکستانمخالف طاقتوں کو خوش کرنے کیلئے ہی نواز شریف پاکستانمخاف بیانات دے رہے ہیں اور اپنے ذاتی مفاد کیلئے ملکی مفادات کو دائو پر لگا رہے ہیں۔

نواز شریف کے پاس خفیہ راز تھے تو وہ تب بتاتے جب وہ حکومت میں تھے، اب بتانے کا کوئی فائدو نہیں ہے۔ پچھلی5سال کے دوران پی ٹی آئی کی حکومت نے باقی تمام حکومتوں کے مقابلے میں بہترین پرفارم کیا ۔ کے پی میں 70فیصد بیوروکریسی غیر سیاسی رہی جو کہ پی ٹی آئی کی کامیابی ہی