کراچی،کے الیکٹرک نے عوام کیلئے روزے رکھنا مشکل کردیا

شدید گرمی اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی۔سحر و افطار میں بھی لوڈشیڈنگ بدستور جاری لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ہے اور بجلی معمول کے مطابق فراہم کی جارہی ،کے الیکٹرک

اتوار 27 مئی 2018 20:10

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 مئی2018ء) کے الیکٹرک نے عوام کیلئے روزے رکھنا مشکل کردیا، شدید گرمی اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی۔سحر و افطار میں بھی لوڈشیڈنگ بدستور جاری ہے۔جبکہ کے الیکٹرک نے ڈھٹائی کا دامن نہ چھوڑتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ لوڈشیڈنگ نہیں کی جارہی ہے اور بجلی معمول کے مطابق فراہم کی جارہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک میں اتوارکوبھی مختلف علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے، ?کراچی کے علاقے گلستان جوہر، گلشن اقبال اور جمشید ٹاؤن،ملیر،کورنگی،لیاری،گارڈن،لیاقت آباد سمیت اکثر علاقوں میں کئی کئی گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔جبکہ کے الیکٹرک نے لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ علاقوں کو بھی نہیں بخشا ہے۔

(جاری ہے)

سحری کیوقت بھی مختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کی جارہی ہیمختلف علاقوں میں لوڈشیڈنگ کادورانیہ 10سی12 گھنٹے تک پہنچ گیاہے۔

گرمی کے ستائے شہری کے الیکٹرک لوڈشیڈنگ سے شدید پریشان ہیں۔تاہم اپنی غلطی تسلیم کرنے اور بجلی کی فراہمی کو معمول پر لانے کے بجائے کے الیکٹرک بدستور ڈھٹائی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ترجمان کے الیکٹرک نے دعویٰ کیا ہے شہر میں بجلی کی فراہمی معمول پر ہے،اس بیان پر شہریوں سے جب رائے لی گئی تو اکثر شہریوں کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کج ترجمان شاید یورپ میں رہتی ہیں کیونکہ بجلی کی فراہمی تو ان یورپی ممالک میں ہی معمول پر ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ کراچی کی عوام گرمی میں لوڈشیڈنگ کے عزاب کے باعث مررہی ہے لیکن کے الیکٹرک کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔وفاقی حکومت بھی کے الیکٹرک سے ملی ہوئی ہے ورنہ اس نااہل انتظامیہ سے کے الیکٹرک کو قومی تحویل۔میں لیا جاچکا ہوتا۔شہریوں کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک لوڈشیڈنگ کرکے ابلیس کا ایجنڈا پوری کررہی ہے جو رمضان میں قید کرلیا جاتا ہے مگر اپنی شاگرد خاص کے الیکٹرک کو چھوڑ جاتا ہے جو ماہ صیام میں لوڈشیڈنگ کرکے لوگوں کو سکون سے عبادت بھی نہیں کرنے دے رہی۔

واضح رہے کہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ پہلے بھی بجلی بحران کی وجہ سے ایکسپوز ہوئی تھی جس کا الزام کے ای نے سوئی سدرن کی جانب سے گیس کی عدم فراہمی کو قرار دیا تھا تاہم سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس کی فراہمی کی بحالی کے باوجود لوڈشیڈنگ میں کمی نہ آسکی جس پر کے ای نے بن قاسم پاور پلانٹ کیں فنی خرابی کا نیا بہانہ تراش لیا مگر فنی خراب کیلئے پرزہ پاکستان منگوائے جانے اور 20 مئی تک خرابی دور کرنے کے کے الیکٹرک کے دعوے کے باوجود اب تک لوڈشیڈنگ پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔