حرمین شریفین کاتحفظ جمعیت علماء اسلام کے منشورکابنیادی حصہ ہے، مولانافضل الرحمن

سعودی عرب سے ہماراتعلق ایمانی روحانی اور برادرانہ ہے جوکسی سے ڈھکی چھپی نہیںہے ،مقدس مقامات حرم پاک اورمدنیہ منورہ کازیارت کرکے دلی سکون پایاہوں،صدرمتحدہ مجلس عمل

اتوار 27 مئی 2018 21:10

مانجھی پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 مئی2018ء) جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سربراہ ،متحدہ مجلس عمل کے صدراور کشمیرکمیٹی کے چیئرمین مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ حرمین شریفین کاتحفظ جمعیت علماء اسلام کے منشورکابنیادی حصہ ہے سعودی عرب سے ہماراتعلق ایمانی روحانی اور برادرانہ ہے جوکسی سے ڈھکی چھپی نہیںہے مقدس مقامات حرم پاک اورمدنیہ منورہ کازیارت کرکے دلی سکون پایاہوںتمام مسلمانوںکو چاہیے کہ ماہ صیام کااحترام کریں ماہ صیام اللہ تعالیٰ کامسلمانوںکیلئے مہمان مہینہ ہے وہ بدنصیب لوگ ہیںجوماہ صیام کے روزے رکھنے اوراپنے گناہوںکے بخشانے سے محروم ہیں ان خیالات کااظہارانھوںنے ہفتہ کومکہ المکرمہ میں عصمت اللہ کھوڑوکی جانب دیئے گیے سحری کے موقع پرخطاب کرتے ہوئے کیااس موقع پرجمعیت علماء اسلام کے اہم رہنمائوںمفتی محمدزاہدشاہ،مولانامرادبخش الحسنی ،حافظ عبدالرزاق واسو،مولاناغلام رسول مینگل،حاجی عبداللہ خان کھوسہ پھیروانی،حافظ ربنوازچاچڑ،مفتی ابراراحمد،مولانامحمدعمر،مولانا عبدالرزاق میروانی،محمداسماعیل چنا،حافظ عامرابڑو،قاری محمدزاہدپھل،سردار کامران اعظم اوردیگرکارکنان نے بڑی تعدادمیںشرکت کی اس موقع پرمولانافضل الرحمن نے کہاکہ اسلام کے سوائے باقی تمام راستے انسانیت کی تباہی کے راستے ہیں اسلام ہی راہ نجات ہے انسانیت کی حقیقی فلاح وکامرانی کتاب اللہ اوراس کے رسولﷺکے اسوہ حسنہ کی پیروی میں ہے ہمیں چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کے احکامات پرعمل کرتے ہوئے اپنے لیے راہ نجات تلاش کریںانھوںنے کہاکہ اسلام دہشت گردی نہیںانسانوںکیلئے امن وسلامتی اوردنیوی وآخروی فلاح وکامیابی کانظام ہے دنیامیںاسلام کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کسی کوبرداشت نہیں اسلام کی مقبولیت کاراستہ روکنے کیلئے مسلمانوںپردہشت گردبنیادپرست اورانتہاپسندی کالیبل چسپاںکردیاجاتاہے اورمسلمانوںکو بے دردی سے قتل کردیاجاتاہے ۔