سپریم کورٹ نے کراچی پولیس کے کانسٹیبل کی جانب سے خاتون پر تیزاب پھینکنے کے مقدمے میں دل محمد علی زئی کو عدالتی معاون مقرر کردیا

بدھ 30 مئی 2018 00:00

سپریم کورٹ نے کراچی پولیس کے کانسٹیبل کی جانب سے خاتون پر تیزاب پھینکنے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 مئی2018ء) سپریم کورٹ نے کراچی پولیس کے ایک کانسٹیبل کی جانب سے خاتون پر تیزاب پھینکنے کے مقدمے میں دل محمد علی زئی کو عدالتی معاون مقرر کردیا ہے۔

(جاری ہے)

جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر پر مشتمل دو رکنی بیچ نے منگل کے روز تیزاب گردی کا شکار ہونے والی طالبہ راحیلہ رحیم کی درخواست کی سماعت کی تو درخواست گزار ،راحیلہ رحیم نے عدالت کو بتایا کہ میں سیکنڈ ائیر کی طالبہ تھی، شادی سے انکار کرنے پر پولیس کانسٹیبل ذیشان نے کراچی میں عید کی رات تیزاب پھینک کر میرا چہرہ جلادیاتھا،ن درخواست گزار نے مزید بتایا کہ ملزم سندھ پولیس میں کانسٹیبل ہے اور اس کیس کے باوجود اسے سندھ پولیس کی جانب سے اب بھی تنخواہ دی جارہی ہے، میرا چہرہ جل جانے کی وجہ سے مجھے اپنی تعلیم کو بھی خیر آباد کہنا پڑا ہے ، میں تعلیم حاصل کر رہی تھی میرا قصور کیا تھا درخواست گزار نے کیس انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں چلا نے کی استدعا کی ، جس پر فاضل عدالت نے اسن کیس کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں چلانے کے دائرہ کار کے حوالے سے معاونت کے لئے دل محمد علی زئی کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے کیس کینمزیدسماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔