برہانی اسپتال کی انتظامیہ سرفراز رفیقی شہید اسپتال کو زیادہ بہتر انداز میں چلانے کے لئے اپنا بھرپور تعاون فراہم کرے گی،میئر کراچی

بدھ 30 مئی 2018 18:26

برہانی اسپتال کی انتظامیہ سرفراز رفیقی شہید اسپتال کو زیادہ بہتر انداز ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مئی2018ء) بوہری برادری کی معروف علاج گاہ برہانی اسپتال نے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیرانتظام سرفراز رفیقی شہید اسپتال کو اپ گریڈ کرنے اور اسے جدید سہولیات سے آراستہ کرنے کے لئے رضاکارانہ خدمات پیش کی ہے اور اس ضمن میں بلدیہ عظمیٰ کراچی اور برہانی اسپتال کے ٹرسٹیز کے درمیان اصولی طور پر اتفاق ہوگیا ہے جس کے تحت برہانی اسپتال کی انتظامیہ سرفراز رفیقی شہید اسپتال کو زیادہ بہتر انداز میں چلانے کے لئے اپنا بھرپور تعاون فراہم کرے گی اس بات کا فیصلہ بدھ کو میئر کراچی وسیم اختر کے سرفراز رفیقی شہید اسپتال کے دورے کے موقع پر کیا گیا، اس موقع پر چیئرپرسن معالجات کمیٹی ناہید فاطمہ، چیئرمین ورکس کمیٹی حسن نقوی، سینئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز ڈاکٹر بیربل، اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ندیم اقبال ، برہانی اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شیخ فرذدخ، ٹرسٹی مصطفی سمیت برہانی اسپتال کے ٹرسٹیز بھی موجود تھے ،میئر کراچی وسیم اختر نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ تمام ادارے جو بلدیہ عظمیٰ کراچی کے کاموں میں ہاتھ بٹانے کے لئے ہمارے ساتھ تعاون کرنے پر تیار ہیں ہم انہیں خوش آمدید کہتے ہیں ، ہم سب کی مشترکہ کوششوں سے ہی شہریوں کے مسائل حل ہوں گے ، برہانی اسپتال کی انتظامیہ نے سرفراز رفیقی شہید اسپتال میں کام کرنے اور اسے بہتر بنانے کے لئے اپنی جس دلچسپی کا اظہار کیا ہے وہ لائق تحسین ہے ، یہ شہر ہم سب کا ہے لہٰذا اس شہر کو اون کرنا بھی ہم سب کی ذمہ داری ہے، سرفراز رفیقی شہید اسپتال کو بہتر سے بہتر بنانے اور یہاں کام کرنے کے حوالے سے برہانی اسپتال کی انتظامیہ ایک ورکنگ پیپر تیار کرلے جس پر غور و خوص کے بعد عملدرآمد شروع کردیا جائے گا تاکہ یہاں آنے والے مریضوں کو علاج معالجے کی بہتر سے بہتر سہولیات میسر آسکیں،میئر کراچی وسیم اختر نے اسپتال کے مختلف شعبہ جات کا معائنہ بھی کیا اور مریضوں سے ان کی خیریت دریافت کی انہوں نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے ہم نے بھرپور کوشش کی ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیرانتظام اسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جائے ، ادویات اور دیگر سہولیات مہیا کی جائیں، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی حاضری کو یقینی بنایا جائے ، یہ اسپتال گزشتہ دس سالوں سے عدم توجہی کا شکار رہے ہیں جس کے باعث آج یہ اسپتال تباہی کا منظر پیش کر رہے ہیں، موجودہ بلدیاتی منتخب نمائندوں نے نامساعد حالات کے باوجود بھی ہمت نہیں ہاری اور بلدیہ عظمیٰ کراچی نے جہاں اپنی دیگر ذمہ داریوں کوپورا کیا ہے وہیں کے ایم سی کے زیرانتظام اسپتالوں کی حالت بھی بہتر کرنے کی کوشش کی ہے، مختلف کمیٹیوں کی جانب سے اسپتالوں کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے جس دلچسپی کا اظہار کیا جاتا ہے میں ا ن کا تہہ دل سے ممنون ہوں بالخصوص بوہری برادری نے اسپتالوں کی حالت زار کو بہتر بنانے کے لئے بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ساتھ بھرپور تعاون کی جو پیشکش کی ہے وہ قابل ستائش ہے، اس موقع پر میئر کراچی وسیم اختر کو سرفراز رفیقی شہید اسپتال کے حوالے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سرفراز رفیقی شہید اسپتال 100 بستروں پر مشتمل ہے جو 1967 ء میں قائم کیا گیا تھا مذکورہ اسپتال میں جنرل سرجری، میڈیسن، ای این ٹی، ڈرماٹولوجیسٹ، پیڈیاٹریکس، ریڈیالوجی، پیتھالوجی، ڈینٹل، جنرل او پی ڈی، فارمیسی اور دیگر شعبہ جات کی سہولیات موجود ہیں، میئر کراچی کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اسپتال میں سندھ اور بلوچستان کے مختلف شہروں اور کراچی کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے افراد علاج معالجے کی غرض سے آتے ہیں، انہیں بتایا گیا کہ اسپتال میں طبی عملے کی کمی کی وجہ سے کئی مسائل کا سامنا ہے مگر اس کے باوجود بھی دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے یہاں آنے والے مریضوں کو حتیٰ الامکان سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اس موقع پر میئر کراچی وسیم اختر نے سینئر ڈائریکٹر میڈیکل اینڈ ہیلتھ سروسز کو ہدایت کی کہ وہ اسپتال میں خالی آسامیوں کی ایک مکمل فہرست مرتب کریں تاکہ حکومت سندھ سے ان خالی آسامیوں پر اہل اور تجربہ کار ڈاکٹرز اور طبی عملے کو تعینات کرنے کی درخواست کی جاسکے جبکہ کے ایم سی کی آسامیوں پر فوری طور پر ڈاکٹرز اور عملہ تعینات کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

بعدازاں میئر کراچی نے حقانی چوک پر واقع برہانی اسپتال کا دورہ کیا جہاں انہیں اسپتال میں دی جانے والی سہولیات سے متعلق آگاہ کیا گیا۔