سابق صوبائی وزیر تعلیم نے ایبٹ آباد بورڈ کے کنٹرولر کی تعیناتی میں سنگین بے قاعدگیاں کر کے آخری روز میرٹ کا جنازہ نکال دیا

جمعرات 31 مئی 2018 14:53

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 31 مئی2018ء) خیبر پختونخوا کے سابق وزیر تعلیم نے ایبٹ آباد بورڈ کے کنٹرولر کی تعیناتی میں سنگین بے قاعدگیاں کر کے اپنے آخری روز میرٹ کا جنازہ نکال دیا۔ پرنسپل ہائی سکول ڈھینڈہ ہری پور و سابق اسسٹنٹ کنٹرولر کنڈکٹ محمد سیف الرحمن کو کنٹرولر بورڈ کیلئے میرٹ میں آنے کے باوجود نظر انداز کر کے ٹیسٹ میں فیل ہونے والے محمد جہاد کو کنٹرولر ایبٹ آباد بورڈ تعینات کر دیا گیا ہے۔

چیف الیکشن کمشنر حکومت کی طرف سے آخری روز کنٹرولر کی تعیناتی کا نوٹس لیں، ہزارہ بھر کے عوام سراپا اس فیصلہ سے سراپا احتجاج بن گئے، فی الفور اس تعیناتی کو منسوخ کر کے نئی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔ تفصیلات کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے چھ انٹرمیڈیٹ بورڈز کے کنٹرولر اور اسسٹنٹ کنٹرولرز کیلئے محکمہ نے ایک امتحان کا انعقاد کیا جس میں صوبہ بھر سے 248 گریڈ 17 اور 18 کے محکمہ تعلیم کے افسران نے حصہ لیا، جس میں سے اکبر زمان خان نے 52.50 نمبرز لیکر ٹاپ کیا جبکہ محمد سیف الرحمن نے 49.50 نمبرز لیکر صوبہ میں دوسری اور ہزارہ میں پہلی پوزیشن حاصل لی جبکہ موجودہ کنٹرولر جہاد محمد جو صوبائی سکول کا پرنسپل ہے، نے صرف 22 نمبرز لئے۔

(جاری ہے)

محمد سیف الرحمن پورے صوبہ میں دوسرے نمبر پر جبکہ ہزارہ میں پہلے نمبر پر تھے اور وہ سابق دور میں ایبٹ آباد بورڈ کے اسسٹنٹ کنٹرولر رہ چکے ہیں۔ ٹیسٹ کے رزلٹ میں ٹاپ 10 افراد کو انٹرویو کیلئے بلایا گیا تاکہ ان میں سے چھ بورڈ کے کنٹرولر منتخب کئے جا سکیں۔ ان ٹاپ میں سے چارافراد ہزارہ کے تھے مگر جہاد محمد کا نام صوبائی حکومت آخری روز فائنل کر کے اپنی میرٹ کش اور بدنیتی پر مبنی حکمت عملی سامنے لائی تاکہ ہزارہ کے عوام اس انتظامی بورڈ پر ایک فیل شدہ بندہ لا کر سابق صوبائی وزیر عاطف خان کو خوش کیا جائے۔ یاد رہے کہ مذکورہ شخص جہاد محمد، سابق صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے عزیز ہیں اور ان کیلئے سابق وزیر تعلیم عاطف خان نے محکمہ پر دبائو ڈال کر نام فائنل کروایا ۔