نگراں وزیراعلیٰ کا گورنرآج نوٹیفکیشن جاری کرسکتےہیں،راناثناءاللہ

اگرگورنرنوٹیفکیشن جاری نہیں کرتےتومعاملہ پارلیمانی کمیٹی یا الیکشن کمیشن کےپاس جائیگا،پی ٹی آئی نےاب پھردونام دیے،اب پی ٹی آئی پرکیسےیقین کرسکتےہیں؟ وزیرقانون پنجاب کی میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 31 مئی 2018 17:10

نگراں وزیراعلیٰ کا گورنرآج نوٹیفکیشن جاری کرسکتےہیں،راناثناءاللہ
اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔31 مئی 2018ء) : وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ گورنرپنجاب ناصرکھوسہ کاآج رات تک آئینی طور پر نوٹیفکیشن جاری کرسکتے ہیں، اگر گورنرنوٹیفکیشن جاری نہیں کرتے تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی یا الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا،پی ٹی آئی نے اب پھردونام دیے،اب پی ٹی آئی پرکیسے یقین کرسکتے ہیں؟ مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ سعد رفیق ، زاہد حامد اور رانا ثناء اللہ الیکشن کمیشن کے آفس میں انتخابی ضابطہ اخلاق کے حوالے سے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔

وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستانی قوم چاہتی ہے کہ 25 جولائی کو انتخابات ہوں۔ خوشی کی بات ہے کہ الیکشن کمیشن 25جولائی کو انتخابات کروانے پرپرعزم ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کیلئے ہماری پارٹی نے بڑی محنت کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ساڑھے چار گھنٹوں میں ضابطہ اخلاق بنانے کیلئے ساڑھے 4گھنٹے تک الیکشن کمیشن کے ساتھ باتیں کی گئیں۔

شفاف الیکشن کیلئے الیکشن کمیشن کو تجاویز دی ہیں۔کہ پولنگ شروع ہوتو جہاں پریزئیڈنگ آفیسر بتاتا ہے کہ ووٹرزلسٹیں اور باقی سامان دکھاتا ہے وہاں پریزئیڈنگ آفیسر نتائج آویزاں کرنے بھی کا پابند ہوگا۔پریزئیڈنگ آفیسر باقی سامان کے ساتھ پرفارما بھی چیک کروائے جس پر ایجنٹس کی تعداد اور نتائج آویزاں ہوتے ہیں۔وزیرقانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے ایک سوال پر کہا کہ تحریک انصاف نے انتہائی غیرسنجیدہ رویہ اپنایا ہے۔

نگراں وزیراعلیٰ کے نام پر یوٹرن لے لیا۔اس طرح کبھی نہیں ہوا کہ اتفاق کے بعد فیصلہ واپس لیا جائے۔وزیراعلیٰ پنجاب اور اپوزیشن لیڈر میں نگراں وزیراعلیٰ کیلئے تین دن مشاورت کی گئی۔ آئین کے مطابق ناصر کھوسہ کا نام طے کیا گیا ہے۔ پھر ناصر کھوسہ کے نام پرپروپیگنڈا کیا گیا۔ اب انہوں نے کنفیوژن پیدا کردی ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اب دو نام اور دیے ہیں ۔

ان کے اوپرغور کیا جائے گا۔کیونکہ ناصر کھوسہ کیلئے گورنرآج رات تک آئینی و قانونی طور پر نوٹیفکیشن جاری کرسکتے ہیں۔اگر وہ نہیں نوٹیفکیشن جاری نہیں کرتے تو پھر دیکھا جائے گا کہ اب نام پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا یا الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا۔ کیونکہ آج رات تک مشاورت ہوسکتی تھی۔اس موقع پرزاہد حامد نے کہا کہ حلقہ بندیوں سے متعلق درخواستیں ذاتی حیثیت میں ہیں۔