شاہدخاقان عباسی‘خواجہ آصف‘ڈاکٹرفرودس عاشق اعوان اور عائشہ گلالئی کو الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی

ایپلٹ ٹربیونل نے چاروں امیدواروں کے خلاف اعتراضات ردکردیئے‘سابق وزیراعظم کے جواب سے مطمئن ہیں-ایپلٹ ٹربیونل

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 26 جون 2018 14:06

شاہدخاقان عباسی‘خواجہ آصف‘ڈاکٹرفرودس عاشق اعوان اور عائشہ گلالئی ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جون۔2018ء) ایپلٹ ٹربیونل نے ریٹرنگ افسر کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو قومی اسمبلی کی نشست 53 (اسلام آباد) پر انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دیدی۔واضح رہے کہ ریٹرنگ افسر نے شاہد خاقان عباسی سے حلقہ میں ترقیاتی کام کے حوالے سے سوال پر غیر تسلی بخش جواب دینے پر ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے تھے۔

کمرہ عدالت سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ وہ 8 مرتبہ رکن اسمبلی منتخب ہو چکے ہیں اور اپنی پارٹی کے وفاد ار ہیں۔ایپلٹ ٹربیونل نے ریمارکس دیئے کہ شاہد خاقان عباسی کی طرف سے پیش ہوکر دیئے گئے جواب سے مطمئن ہیں۔عدالت کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 62 کے تحت کاغذات نامزدگی میں معمولی نقطہ اعتراض کو نظرانداز کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں ایپلٹ ٹربیونل کے جج جسٹس محسن افتخار کیانی نے پاکستان تحریک انصاف (جی) کی عائشہ گلالئی کو قومی اسمبلی کی نشست حلقہ 53 سے انتخابات لڑنے کی اجازت دے دی۔عدالت نے ریٹرنگ افسر کے اعتراض کو کالعدم قرار دیتے ہوئے سردارمہتاب عباسی کے کاغذات نامزدگی کو منظور کرلیے اور انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت دےدی۔ الیکشن ایپلٹ ٹربیونل نے سابق وزیر خارجہ خواجہ آصف کے حلقہ این اے 73 سیالکوٹ سے کاغذات نامزدگی منظوری کیخلاف اپیل خارج کردی۔

اپیل کنندہ سرمد حنیف نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ خواجہ آصف نے اپنے اثاثے کاغذات نامزدگی میں درست ظاہر نہیں کیے۔انہوں نے کہا کہ ریٹرننگ افسر نے فراہم کیے گئے ثبوت نظر انداز کرکے کاغذات نامزدگی منظور کیے اس لیے عدالت ان کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔خواجہ آصف کے وکیل نے دلائل دیئے کہ کاغذات نامزدگی میں حقائق نہیں چھپائے، تمام اثاثے ظاہر کئے۔

جسٹس سید شہباز رضوی نے ریٹرنگ افسر کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔اسی طرح سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کی امیدوار فردوس عاشق اعوان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔دوسری جانب جسٹس سید شہباز رضوی نے ہی این اے 72 سے ووٹر زید لطیف کی جانب سے فردوس عاشق کے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف دائر اپیل پر فیصلہ سنایا۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ فردوس عاشق اعوان نے کاغذات نامزدگی میں شادی اور بچوں کا خانہ پر نہیں کیا اس کے علاوہ انہوں نے اپنی جائیدادوں کی تفصیلات بھی کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیں جب کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے فردوس عاشق اعوان کے کاغذات نامزدگی قانون کے مطابق منظور کیے، ٹریبونل نے دلائل سننے کے بعد اپیل مسترد کردی۔