یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں کے ملازمین کی ماڈل سروس سٹرکچر کے حوالے سے کیس منظوری کے لئے اگلے ہفتے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو بھیج دیا جائے گا

جمعہ 29 جون 2018 19:12

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جون2018ء) یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بنوں کے ملازمین کی ماڈل سروس سٹرکچر کے حوالے سے کیس منظوری کے لئے اگلے ہفتے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو بھیج دیا جائے گا جس سے یونیورسٹی ملازمین کا دیرینہ مطالبہ حل ہو سکے گا۔ اس حوالے سے یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے ایک وفد نے آج نگران وزیر برائے لائیوسٹاک، فشریز اینڈ ایگریکلچر انوارلحق سے ان کے دفتر میں ملاقات کی جس میںمنسٹر لائیوسٹاک نے زیر غورمسئلہ کو محکمہ قانون کے ساتھ زیر بحث لاتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ جلد ہی مجوزہ کیس کو وزیراعلیٰ کے سامنے منظوری کے لئے رکھ دیا جائے گا۔

یاد رہے کہ یونیورسٹیز ایکٹ کے تحت صوبے بھر میں تمام یونیورسٹیز اپنے ملازمین کے لئے ماڈل سروس سٹرکچر بنانے کے پابند کئے گئے ہیں تاہم بنوںیونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے 650 سے زائد ملازمین کا سروس سٹرکچر اب تک نہیں بنایا گیا ہے جس کے باعث اساتذہ اوردیگر ملازمین میںاپنے مستقبل کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیر برائے لائیو سٹاک نے واضح کیا کہ متعلقہ یونیورسٹی 2005 میںقائم کی گئیں جبکہ کچھ قانونی مسائل کی بنا پر یونیورسٹی ملازمین میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوچکی ہے ۔

وزیر لائیوسٹاک نے مزید واضح کیاکہ بنوں یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی 3000 طالبعلموں پرمشتمل ہے جس میں بی اے، ایم اے، ایم فل اورپی ایچ ڈی لیول کی تعلیم دی جاتی ہے۔ سروس سٹرکچر کی فراہمی سے اساتذہ میںپائی جانے والی تشویش ختم کی جاسکے گی۔ انہوں نے مزید کہاکہ متعلقہ یونیورسٹی سابقہ ایف آر کے سنگم پرواقع ہے اور یہ یونیورسٹی سابقہ قبائلی اور ایف آر علاقوں کے طالبعلموں کو حصول تعلیم میںانتہائی مدد گار ثابت ہوئی ہے۔