ایف اے ٹی ایف نے پاکستان سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے کئے گئے اقدامات کو ناکافی قراردیدیا

سٹریٹجک نظام میں 10خامیوں کی نشاندہی ،پاکستان ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکے ، عدالتی اور پراسیکیوشن کا نظام بہتربنائے، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کاا علامیہ

جمعہ 29 جون 2018 23:52

پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 29 جون2018ء) دہشت گردی کے لیے مالی وسائل کی ترسیل پر نظر رکھنے والی عالمی تنظیم، فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان سے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے کئے گئے اقدامات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے پاکستان کو واچ لسٹ میں شامل کردیا اور سٹریٹجک نظام میں 10خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے زوردیا کہ وہ ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد یقینی بناتے ہوئے دہشت گردوں کی مالی معاونت روکے ، عدالتی اور پراسیکیوشن کا نظام بہتربنائے جبکہ پاکستانی وفد نے نظام میں خامیاں دور کرنے کی یقین دہانی کرادی۔

پیرس میں رواں ہفتے ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ میں شامل کرنے کے حوالے سے معاملات پر غور کیا گیا ۔

(جاری ہے)

تاہم جمعہ کو ایف اے ٹی ایف کی جانب سے ایک باضابطہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں ایکشن پلان کے تحت پاکستان کی جانب سے کئے گئے اقدامات کا ناکافی قرار دیا گیا اور پاکستان کے نظام میں 10خامیوں کی بھی نشاندہی کی گئی اور کہا گیا کہ پاکستان کے سٹریٹجک نظام میں خامیاںہیں ،پاکستان دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے میں ناکام رہا ہے اور ایکشن پلان پر بھی صحیح عمل درآمد نہیں کیا گیا ۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کو روکنا ہوگا ، پاکستان ایکشن پلان پر عمل درآمد میں ناکام رہا ہے ۔ اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کو اپنے عدالتی اور پراسیکیوشن کے نظام میں بہتری لانا ہوگی ۔ اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی واچ لسٹ میں شامل نہیں بلکہ گرے لسٹ میں شامل ہے جبکہ پاکستانی وفد نے نشاندہی کردہ خامیوں کو دور کرنے کی یقین دہانی کرادی اور کہا کہ پاکستان اب ایکشن پلان پر مکمل عمل درآمد کرے گا ۔

متعلقہ عنوان :