Live Updates

ضلع سانگھڑ میں قومی اسمبلی کی تین اور صوبائی اسمبلی کی 6 نشستوں کیلئے پیپلز پارٹی اور جی ڈی اے کے 163 امیدواروں کے مابین مقابلہ ہوگا

پیر 2 جولائی 2018 21:40

سانگھڑ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جولائی2018ء) ضلع سانگھڑ کی 3 قومی و 6 صوبائی اسمبلی نشستوں کے لیے قومی اسمبلی کے لیے 49 اور صوبائی اسمبلی کے لیے 114 آومیدوار میدان میں. پیپلزپارٹی اور جی ڈی اے کے امیدواروں کے درمیان کانٹے دار مقابلہ ہوگا. ضلع سانگھڑ میں کل ووٹرز کی تعداد 9لاکھ 37ھزار 906 ھے جس میں مرد ووٹرز کی تعداد 5 لاکھ 13 ھزار 656 ھے جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 4 لاکھ 24 ہزار 250 اپنے حق رائے دہی کا استعمال کریں گی.

الیکشن کمیشن کی جانب سے ضلع بھر میں 800 پولنگ اسٹیشن قائم کئے جائیں گی. ضلع سانگھڑ کی کل آبادی تقریبا 20 لاکھ سے زائد ہے جس میں مرد حضرات کی تعداد 1064484 اور خواتین کی تعداد 992509 ھے ضلع سانگھڑ کا کل رقبہ 2439704 ھے الیکشن سال 2018 کے لیے ضلع سانگھڑ کی قومی اسمبلی کی 3 نشستوں حلقہ NA215 پر چودہ. حلقہ NA216 پر سولا. اور حلقہ NA217 پر انیس مختلف سیاسی جماعتوں کے نامزد امیدواروں کی جانب سے الیکشن میں حصہ لیا جا رہا ہے اسی طرح 6 صوبائی نشستوں کے لیے 114 امیدوار مقابلے میں ہیں.

قومی اسمبلی کی نشست حلقہ این اے 215 سانگھڑ کے لیے پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار نوید ڈیرو اور جی ڈی اے کے نامزد امیدوار حاجی خدا بخش راجڑ کے درمیان مقابلہ ہوگا. جبکہ این اے 216 سانگھڑ ٹو کی نشست پر جی ڈی اے کے نامزد امیدوار کشن چند پاروانی اور پیپلز پارٹی کی نامزد امیدوار شازیہ عطا مری کے مابین مقابلہ ہوگا. حلقہ این اے 217 پر پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار روشن جونیجو اور جی ڈی اے کے نامزد امیدوار مہر علی عرف ماھی خان وسان کے درمیان مقابلہ ہوگا.

اسی طرح صوبائی اسمبلی کی 6 نشستوں پی ایس 41 سانگھڑ پر جی ڈی اے کے امیدوار خلیفہ علی غلام نظامانی. پی ایس 42 کھپرو پر قاضی شمس الدین راجڑ. پی ایس 43 جام نواز علی پر جام ذوالفقار علی. پی ایس 44 ٹنڈو آدم پر نیاز حسین مری. پی ایس 45 شہدادپور پر محمد بخش خاصخیلی. پی ایس 46 سنجہورو پر وریام فقیر خاصخیلی جی ڈی اے کے جانب سے امیدوار ہیں. جب کہ مذکورہ صوبائی نشستوں و امیدواروں کے مقابلے میں پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار حلقہ پی ایس 41 سانگھڑ معشوق علی چانڈیو.

پی ایس 42 کھپرو علی حسن ھنگورجو. پی ایس 43 جام نواز علی پر جام مدد علی خان. پی ایس 44 ٹنڈو آدم فراز ڈیرو. پی ایس 45 شہدادپور شاھد خان تھیم. پی ایس 46 سنجہورو رانا عبدالستار راجپوت الیکشن کے میدان میں اپنی قسمت آزمائی کریں گی. اسی طرح پاکستان مسلم لیگ ن کے ٹکٹ ھولڈر حلقہ این اے 215 سانگھڑ پر محمد اسحاق قریشی. پی ایس 41 سانگھڑ پر مقصودہ بی بی.

پاکستان تحریک انصاف کے این اے 215 سانگھڑ کے لیے نامزد امیدوار مشتاق جونیجو. عوامی ورکرز پارٹی کے امیدوار برائے حلقہ پی ایس 41 سانگھڑ سید حسن عسکری کے علاوہ دیگر سیاسی جماعتوں کے نامزد امیدوار اور آزاد امیدوار بھی مقابلے کے میدان میں موجود ہیں. ضلع سانگھڑ میں اصل کانٹے دار مقابلہ پیپلزپارٹی اور جی ڈی اے کے امیدواروں کے درمیان ہوگا.

جی ڈی اے کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑنے والے حاجی خدا بخش راجڑ سابقہ ایم این اے نارکوٹکس کے وزیر و ضلعی ناظم سانگھڑ بھی رہ چکے ہیں اور انھیں الیکشن کا وسیع تجربہ ہے جبکہ ان کے مقابلے میں پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار نوجوان شخصیت نوید ڈیرو بھی ضلع سانگھڑ میں اپنے فلاحی.عوامی مسائل کے حل اور بہترین عوامی تعلقات رابطوں کی بدولت نیک نامی رکھتے ہیں.

نوید ڈیرو و ان کے والد سابقہ سینٹر و ملنسار شخصیت فدا حسین ڈیرو کئی سالوں سے متحرک ہیں اور علاقے میں ترقیاتی کام کروانے اور لوگوں کے ساتھ رابطے مضبوط رکھے ہوئے ہیں جبکہ جی ڈی اے کے امیدوار گذشتہ کئی سالوں سے عوامی سطح پر منظر عام سے غائب تھے اور اب ان کے اوطاقوں کے دروازے کھل گئے ہیں. اسی طرح صوبائی نشست حلقہ پی ایس 41 سانگھڑ میں بھی جی ڈی اے کے امیدوار خلیفہ علی غلام نظامانی اور پیپلز پارٹی کے امیدوار معشوق علی چانڈیو کے مابین بھی سخت مقابلے کی توقع ہے اس سیٹ پر جی ڈی اے امیدوار خلیفہ علی غلام نظامانی سے سانگھڑ کی عوام خفا دکھائی دیتی ہے کیونکہ میونسپل کمیٹی سانگھڑ کی چیرمین شپ ان کے بیٹے کے پاس ہے سانگھڑ میں میونسپل کمیٹی سانگھڑ کی ناقص کارکردگی نااہلی اپنوں کو نوازنے اور شہر میں کسی بھی قسم کے ترقیاتی کام نہ کروانے شہر کے عوامی مسائل سے چشم پوشی اور عوام کے ساتھ رابطے کے فقدان سے خلیفہ علی غلام نظامانی کو الیکشن میں سخت مشکلات پیش آسکتی ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے مخالف امیدوار کی پوزیشن کمزور ھے اور وہ بہت زیادہ عوامی مقبولیت نہیں رکھتے ہیں.

اسی حلقہ سے عوامی ورکرز پارٹی کے نامزد امیدوار سید حسن عسکری بھی مضبوط پوزیشن رکھتے ہیں. پیپلز پارٹی کی جانب سے ضلع سانگھڑ میں سانگھڑ. شہدادپور. ٹنڈو آدم. سنجہورو. کھپرو. سانگھڑ نواب شاہ روڈ. میرپور خاص روڈ سمیت دیگر اہم شاہراہوں روڈ راستوں کی تعمیر و ترقیاتی کاموں سے ان کے امیدواروں کو عوامی حمایت حاصل کرنے میں بہت مدد ملے گی. اس بار جی ڈی اے کے امیدواروں کو الیکشن میں بھرپور محنت اور عوامی مسائل کے حل کیلئے اخلاص کا مظاہرہ کرنا ہوگا تبھی ان کی جیت ممکن ہو سکے گی �

(جاری ہے)

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات