Live Updates

آصف زرداری کا نام بغیر کسی تحقیق، الزام کے ای سی ایل میں ڈالنے پر نگران وزیر داخلہ معافی مانگیں، رحمن ملک

لوٹاکریسی کو روکنے کیلئے ملک کی بڑی یونیورسٹیوں میں لوٹا کریسی پر تحقیق ہونی چاہیے،وفاقی اور نگران صوبائی حکومتوں کے درمیان ہم آہنگی کے فقدان کے باعث دہشتگرد واقعات پیش آرہے ہیں،نواز شریف نے اگر سیاست کرنی ہے تو اپنے خلاف عدالتی فیصلے کو عدالتوں سے معطل کرانا ہوگا،رحمن ملک کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعہ 13 جولائی 2018 14:00

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 جولائی2018ء) پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ آصف زرداری کا نام بغیر کسی تحقیق اور الزام کے ای سی ایل میں ڈالا گیا جس پر نگران وزیر داخلہ وضاحت دیں اور معافی مانگیں، ملک کی بڑی یونیورسٹیوں میں لوٹا کریسی پر تحقیق ہونی چاہیے تاکہ لوٹاکریسی کو فروغ دینے والوں کی نشاندہی ہو اور اس کو روکا جا سکے،فاقی اور نگران صوبائی حکومتوں کے درمیان ہم آہنگی کے فقدان کے باعث دعشتگردی کے واقعات پیش آرہے ہیں،نواز شریف نے اگر سیاست کرنی ہے تو اپنے خلاف عدالتی فیصلے کو عدالتوں سے معطل کرانا ہوگا۔

وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ2018کے الیکشن کو گالیوں کا الیکشن بنا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

عمران خانکی جانب سے سیاسی جماعت کے کارکنوں کو گدھا کہنے کی مذمت کرتے ہیں۔عمران خان آج جو زبان استعمال کر رہے ہیں کل ان کے خلاف بھی استعمال ہو سکتی ہے۔میری گزارش ہے کہ ملک کی بڑی یونیورسٹیوں میں لوٹا کریسی پر تحقیق ہونی چاہیے اور جو طالبعلم اس پر تحقیق کریں گے تاکہ ملک کے اندر سے لوٹاکریسی کو فروغ دینے والوں کی نشاندہی ہو اور اس کو روکا جا سکے۔

ان کی تعلیم کے سارے اخراجات میں برداشت کروں گا۔آصف زرداری کا نام بغیر کسی تحقیق اور الزام کے ای سی ایل میں ڈالا گیا جس پر نگران وزیر داخلہ وضاحت دیں اور معافی مانگیں۔پیپلز پارٹی ایسے ہتھکنڈوں سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ ن لیگ کے لندن والے گھر کے باہر ایک سیاسی جماعت کے کارکن جو کر رہے ہیں اس سے پاکستان کی بدنامی ہو رہی ہے۔گھروں کی عزتوں کو پامال کرنا سیاستدانوں کو زیب نہیں دیتا۔

میں دو سال سے کہ رہا ہوں کہ پاکستان کے اندر داعش، ٹی ٹی پی اور القاعدہ موجود ہے۔پشاور اور بنوں میں حملے ہوئے حالانکہ اکرم درانی پر حملوں کی اطلاع پہلے سے موجود تھی پھر بھی ان کی سیکیورٹی کیلئے اقدامات نہیں کیے گئے۔ وفاقی اور نگران صوبائی حکومتوں کے درمیان ہم آہنگی کا فقدان نظر آرہا ہے جس کے باعث ایسے واقعات پیش آرہے ہیں۔نواز شریف کا ملک واپس آنے کا فیصلہ درست ہے۔ وہ آ ئیں اور اپنے خلاف سزا بھگتیں اور اپیل کریں۔کسی بھی سیاسی جماعت کے کارکنوں کو جیلوں میں ڈالنا، اور کرفیو والی صورتحال پیدا کر دینا ملک کیلئے نقصان دہ ہے۔ نواز شریف نے اگر سیاست کرنی ہے تو اپنے خلاف عدالتی فیصلے کو عدالتوں سے معطل کرانا ہوگا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات