پی ٹی سی ایل انتظامیہ کو پیش کئے جانے والے چارٹر آف ڈیمانڈ سے کسی اور کو نہیں بلکہ تمام اسٹاف کو فائدہ پہنچے گا،حسن محمد رانا

جمعہ 13 جولائی 2018 16:25

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2018ء) پی ٹی سی ایل ایمپلائز یونین سی بی اے کے سیکریٹری جنرل حسن محمد رانانے کہا ہے کہ پی ٹی سی ایل انتظامیہ کو پیش کئے جانے والے چارٹر آف ڈیمانڈ سے کسی اور کو نہیں بلکہ تمام اسٹاف کو فائدہ پہنچے گا۔ ملازمین پی ٹی سی ایل چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری کے لئے خصوصی دعائیں کریں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پی ٹی سی ایل کراچی آفس سے پی ٹی سی ایل ایمپلائز یونین کی جانب سے چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کرنے کے موقع پر کیا۔

اس موقع پر پی ٹی سی ایل ایمپلائز یونین سی بی اے کے صدر زاہد امام اور چیئرمین سردار اورنگزیب سمیت یونین کے دیگر عہدیداروں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ سی بی اے یونین کے سیکریٹری جنرل حسن محمد رانا نے بتایا کہ چارٹر آف ڈیمانڈ میں شامل نکات پوری دلیل اور قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے پیش کئے گئے ہیں، جن میں گورنمنٹ پے اسکیل کے فوری نفاذ جبکہ 2017ء کے پے اسکیل کو غیر قانونی قرار دینے، ملازمین کو ادارے کے 12 فیصد شیئرز مفت فراہم کرنے، عدالتی حکم پر بحالی کے بعد 313 ٹریڈ یونین ورکرز کو ڈیوٹی پر واپس لینے، مختلف پوسٹوں کو اپ گریڈ کرنے، میڈیکل سہولیات میں اضافے اور علاج کے لئے رقم بڑھانے، 100 ملازمین کو ہر سال حج پر بھیجنے، دوران سروس انتقال کرنے والے ملازم کے ورثاء کو 25 لاکھ روپے دینے کے علاوہ بیٹا یا بیٹی کو نوکری دینے کے علاوہ بیوہ کو 60 سال تک پوری تنخواہ مع انکریمنٹ سمیت تدفین کے لئے اخراجات کی حد بڑھانے اور دوران سروس معذور ہونے والے ملازم کو ریٹائرمنٹ تک پوری دینے، ملازمین کو اوور ٹائم ، موٹر سائیکل کی فراہمی، پیٹرول کی حد اور مینٹی ننس الائونس بڑھانے سمیت دیگر مطالبات شامل ہیں۔

(جاری ہے)

پی ٹی سی ایل انتظامیہ ہمارے ان مطالبات پر غور کررہی ہے۔ تمام ملازمین اس کی منظوری کے لئے دعا کریں۔ امید ہے کہ تمام مطالبات بلا کسی حیل وحجت کے منظور کرلئے جائیں گے۔ سی بی اے یونین کے صدر زاہد امام اور چیئرمین سردار اورنگزیب نے چارٹر آف ڈیمانڈ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ادارے کی نجکاری کے بعد تاریخ میں پہلی مرتبہ پی ٹی سی ایل ایمپلائز یونین نے 11نکات پر مبنی چارٹر آف ڈیمانڈ انتظامیہ کو پیش کیا ہے۔

چارٹر آف ڈیمانڈ میں انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ وہ ادارے کے ملازمین کو گورنمنٹ پے اسکیل BPS فوری طور پر سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں نافذ کرے جبکہ پے اسکیل 2017ء کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اسے ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور ڈیلی ویجز ملازمین کو مستقل کرنے کے علاوہ پی ٹی سی ایل ملازمین کو ادارے کے 12 فیصد شیئر مفت فراہم کرے۔

عدالتی حکم پر بحال ہونے والے 313 ٹریڈ یونین ورکرز کو ڈیوٹیوں پر واپس لے کر انہیں قانونی حقوق دیا جائے۔ اسٹینو گرافر، اسٹینو ٹائپسٹ، کلرکس، وائرمین، ٹیکنیشن اور نائب قاصد وغیرہ کی پوسٹوں کو اپ گریڈ کرنے اور بارہ سالہ پروموشن متعلقہ تاریخ سے بحال کیا جائے۔ جبکہ ماسٹرز ڈگری ہولڈر اور اعلیٰ تعلیم یافتہ ملازمین کو ان کی ڈگریوں کے حساب سے عہدہ دینے کے علاوہ جن ملازمین کو 2005ء یا اس کے بعد اگلے کیڈر میں بارہ سالہ ترقی دی گئی تھی اب چونکہ ان کی معیاد کے بارہ سال مکمل ہوگئے ہیں اس لئے انہیں کیڈر میں پروموٹ کیا جائے۔

چارٹر آف ڈیمانڈ کے مطابق میڈیکل سہولیات میں اضافے اور علاج کے لئے چار لاکھ 50 ہزار سالانہ کی غیر قانونی حد کو ختم کرنے کے مطالبے کے ساتھ منافع کا 30 فیصد حصہ ہر سہ ماہی میں بونس کی شکل میں ورکرز کو دیا جائے جبکہ انتظامیہ ہر سال حج کوٹہ کی تعدا دکو بڑھا کر 100 افراد تک کرے۔ دوران سروس انتقال کرجانے والے ملازم کے ورثاء کو 25 لاکھ روپے نقد دینے کے علاوہ بیوہ یا بیٹا/ بیٹی کو نوکری اور مرحوم کی بیوہ کو 60 سال سروس پوری ہونے تک پوری تنخواہ مع انکریمنٹ دی جائے۔

تدفین کے لئے اخراجات بڑھا کر ایک لاکھ روپے کرنے اور دوران سروس معذور ہوجانے والے ملازم کو ریٹائرمنٹ تک پوری تنخواہ دینے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔ ایمپلائز یونین کے عہدے داروں نے بتایا کہ ہم نے چارٹر آف ڈیمانڈ میں تمام الائونسز کو اپ گریڈ کرکے پورے پاکستان میں بلا تفریق دینے اور اوورٹائم گورنمنٹ ریٹ کے حساب سے دینے کا مطالبہ بھی رکھا ہے تاکہ ملازمین کو ان کا جائز حق مل سکے جبکہ تھرڈ پارٹی کے ذریعے کام کرنے والے ملازمین کو مستقل کرنے اور BPS کے تمام ملازمین کو موٹر سائیکلوں کی فراہمی اور پیٹرول کی حد 50 لیٹر اور مینٹیننس الائونس بڑھانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔