Live Updates

پاکستانی حکام کو بیرون ملک گرفتاریوں کا کوئی اختیار نہیں ،ْنگران وزیر اطلاعات کی نواز شریف کی ابو ظہبی میں گرفتاری کی خبروں پر وضاحت

صاف اور شفاف الیکشن حکومت اور الیکشن کمیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے ،ْوزارت اطلاعات نے سنسر شپ کے حوالے سے کوئی احکامات جاری نہیں کئے،گفتگو

جمعہ 13 جولائی 2018 22:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 جولائی2018ء) نگران وزیر اطلاعات سید علی ظفر نے سابق وزیر اعظم نوازشریف اور مریم نواز کو ابوظہبی میں ہی گرفتار کرنے کی خبروں پر وضاحت کی ہے کہ پاکستانی حکام کو بیرون ملک گرفتاریوں کا کوئی اختیار نہیں ہے۔ جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات علی ظفر نے واضح کیا کہ سابق وزیراعظم نوازشریف اور مریم نوازکوابوظہبی میں گرفتار نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی ا یسی کوئی کوشش کی گئی ہے، اس حوالے سے خبریں بے بنیاد اورحقائق کے منافی ہیں۔

نگران وزیر اطلاعات علی ظفر نے کہا کہ پاکستانی حکام کو بیرون ملک گرفتاریوں کا کوئی اختیار نہیں ہے۔سینیٹ میں نگران وزیر قانون و انصاف و اطلاعات و نشریات علی ظفر نے کہا کہ صاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن وقت کی اہم ضرورت ہے،گزشتہ دو دنوں سے سینیٹ میں اراکین سینیٹ نے الیکشن کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے، ضروری ہے کہ معاملات سینیٹ کی ہول کمیٹی کو ریفر کئے جائیں، جہاں پر الیکشن کمیشن کے چیف آ کر صورتحال وضع کریں اور اراکین کے سوالات کے جوابات دے سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پوری کوشش ہے کہ غیر جانبدارانہ اور ذمہ داری کے ساتھ الیکشن کرواسکیں،یہ الیکشن اصلاحات کے بعد پہلا الیکشن ہو رہا ہے، گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر نے چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کر کے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات غلط ہے کہ ٹی وی چینلز پر بلیک آئوٹ کی ذمہ دار وزارت اطلاعات ہے، پیمرا آرڈیننس سے قبل یہ اختیار حکومت کو تھا لیکن اب وہ آزاد اور خود مختار ادارہ ہے، اگر کسی نے ڈائریکشن دینی ہے یا لینی ہے تو اس سے وزارت اطلاعات کا کوئی تعلق نہیں، حکومت ملک میں آزادی اظہار اور تقریر کی آزادی کو یقینی بنانے پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ نگران حکومت مکمل طور پر غیر جانبدار ہے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات