بلوچستان کے مخدوش حالات کی سنگینی کے پیش نظر تمام طبقات کو سرجو ڑ کر سو چنا ہو گا ، انتخابات کا بگل بجنے کے بعد گہماگہمی کا ماحول نہ بن سکا تھا، تھوڑی سی سرگرمی شروع ہوئی تھی اس کو بھی بریک لگ گئی ہے، متحدہ مجلس عمل کے نامزد امیدوار حافظ حسین احمد

اتوار 15 جولائی 2018 22:20

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 جولائی2018ء) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی ترجمان اور این ای266سے قومی اسمبلی کے لیے متحدہ مجلس عمل کے نامزد امیدوار حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ صوبہ بلوچستان کے مخدوش حالات کی سنگینی کے پیش نظر اس کے مستقبل اور پائیدار حل کے لیے علما کرام ، قبائلی عمائدین، سادات کرام، وکلا، تاجر برادری اور زندگی کے تمام شعبوں کے سرکردہ افراد کو سرجوڑ کر سوچنا ہوگا اور اس میں مزید تاخیرکا ملک و ملت متحمل نہیں ہوسکتا۔

وہ سراوان ہاس میں تعزیت اور فاتحہ خوانی کے بعد گفتگو کررہے تھے اس موقع پر حافظ منیر احمد ایڈوکیٹ ،حاجی غلام علی، زاہد حسین رند، ملک فاروق سمالانی ، حافظ زبیر احمد، صاحب خان سمالانی، حاجی رفیق لہڑی، حافظ عبدالظاہر اور دیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

حافظ حسین احمد نے کہا کہ بلوچستان میں سیکورٹی کے لیے اربوں روپے مختص کئے جارہے ہیں جبکہ پورے سریاب روڈ پر پولیس تو کیا ٹریفک کا ایک سپاہی بھی نظر نہیں آتا آج نگران وزیر اعلی نے کروڑوں ر وپے معاوضے کا شہدا اور زخمیوں کے لیے اعلان کیا لیکن چند لاکھ ان مظلوم خاندانوں کے دکھ کا مداوا نہیں ہوسکتے کاش اس رقم کے نصف خرچ کرکے انتخابات میں حصہ لینے والوں کی سیکورٹی کا اہتمام ہی کیا جاتا ، انہوں نے کہا کہ بے گناہ عوام اور رہنماں کو نشانہ بنانے والے عناصر جب چاہیں اور جہاں چاہیں اپنی کارروائی کرگزرتے ہیں اور پھرحکمران و صاحب اختیار سائیکلوسٹائل تعزیتی و مذمتی بیانات کے ذریعے عوام کو بہلانے کی ناکام کوشش کرتے نظر آتے ہیں سوال یہ ہے کہ غیر ملکی عناصر کس طرح اور کس راستے سے فورسز کی آنکھوں میں دھول جھونک کر اپنے ٹارگیٹ تک پہنچ جاتے ہیں یہ ایک ایسا سوال ہے جس کا جواب نہیں دیا جاسکا ہے ، حافظ حسین احمد نے کہا کہ انتخابات کا بگل بجنے کے بعد گہماگہمی کا ماحول نہ بن سکا تھا مگر تھوڑی سے سرگرمی شروع ہوئی تھی اس کو بھی بریک لگ گئی ہے اللہ کرے کہ دو دن بعد انتخابی سرگرمی کا جوش و خروش کے ساتھ آغاز کیا جاسکے اس کے لیے نگرانوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔