سندھ ہائی کورٹ میں شہری حکومت کی مبینہ اربوں روپے کے فنڈز میں خردبرد سے درخواست کی سماعت

ْ عدالت نے فریقین کو تحریری جواب جمع کرانیکا حکم دیتے ہوئے سماعت31 جولائی تک ملتوئی کردی

پیر 16 جولائی 2018 19:57

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جولائی2018ء) سندھ ہائی کورٹ میں شہری حکومت کی مبینہ اربوں روپے کے فنڈز میں خردبرد سے متعلق پی ٹی آئی کے رہنما کی جانب سے میئر کراچی وسیم اختر کے خلاف دائردرخواست کی سماعت پیر کو ہوئی درخواست میں فیصل واوڈا نے موقف اختیار کیا کہ وسیم اختر کو20 ماہ میں شہر کے ترقیاتی کاموں کیلیے اربوں روپے دئے گئے اربوں روپے فنڈز جاری کرنے کے باوجود شہرکی حالت نہیں بدلی شہری حکومت کے ہر شعبے میں بدترین کرپشن اور مالی بے ضابطگیاں ہو رہی ہیں چیئرمین نیب کو وسیم اخترکیخلاف مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کی ہدایت دی جائے اورعدالت سے استدا ء ہے کہ قراردیا جائے وسیم اختر صادق و امین نہیں رہے اور کے ایم سی فنڈز کے آڈیٹ تک تمام اکاونٹس منجمند کیے جائیں عدالت نے درخواست گزار کا موقف سنتے ہوئے فریقین کو تحریری جواب جمع کرانیکا حکم دیتے ہوئے سماعت31 جولائی تک ملتوئی کردی سماعت کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ وسیم اختر کیخلاف نیب مجھے لارے لپے دے رہی ہے میں نے نیب کو کروڑوں روپے کی کرپشن کا کیس دیا ہے وسیم اختر چوری کرکے بھی آج میئر ہے سندھ گورنمنٹ وسیم اختر کیساتھ ملی ہوئی ہے۔

#