معاشی استحکام کے لئے برآمدات میں اضافہ ناگزیر ہے،ٹیکس بیس نہ بڑھا تو ٹیکسوں میں اضافہ ناگزیر ہوگا،میاں زاہد حسین

بدھ 18 جولائی 2018 18:12

معاشی استحکام کے لئے برآمدات میں اضافہ ناگزیر ہے،ٹیکس بیس نہ بڑھا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2018ء) پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چیئر مین اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام ، ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری میں روزافزوں اضافہ اور گرتی ہوئی برآمدات نے پاکستان کو معاشی تباہی کے دہانے پر کھڑا کردیا ہے۔

روپے کی قدر گزشتہ 6ماہ کے دوران 26فیصد کم ہوئی ہے اور امریکی ڈالر اوپن مارکیٹ میں 130 روپے تک پہنچ گیاہے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں6ماہ میں تقریباً2200پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی اور سرمایہ کاروں کو470ارب روپے کا نقصان ہواہے۔ میاں زاہد حسین نے بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ ڈالر کی قیمت میں کمی کی وجہ سے بیرونی قرضوں میں گزشتہ سات ماہ میںتقریباً 3ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوگیاہے ۔

(جاری ہے)

ڈالر کی قدرمیں مزید اضافہ ہوتا نظر آرہا ہے اور آنے والے دنوں میں ڈالر 135سی140روپے تک پہنچ سکتا ہے جس سے نہ صرف بیرونی قرضوں کا بوجھ مزیدبڑھے گا بلکہ پیٹرولیم مصنوعات سمیت تمام اشیاء مہنگی ہونگیں۔ حالیہ اضافہ کے بعد شرح سود 7.5فیصد ہوگئی ہے جس میںاگلے چند ماہ میں مزید2.5 فیصداضافہ کا امکان ہے۔ سود کی شرح میں اضافہ سے ملک میں کاروبار کی لاگت خاص طور سے متاثر ہوگی ، سرمایہ کاری میں مزید کمی آئیگی اور ملک کا GDP 5.8فیصد سے کم ہوسکتا ہے جس سے معاشی سرگرمیاں جمود کا شکار ہونگی۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ ملک کو اس دگرگوں معاشی حالت سے نکالنے کے لئے ضروری ہے کہ انقلابی اور فوری اقدامات کرکے برآمدات بڑھائی جائیں۔اس مقصد کے لئے ملک کے ٹاپ 100ایکسپورٹرز کا فوری اجلاس بلاکرملکی ایکسپورٹ بڑھانے کاپائیدار حل نکالا جائے۔ برآمدات میں مستقل اضافہ اور ترقی کے لئے نجی شعبہ میںسیکٹر اسپیسیفک خودمختارایکسپورٹ کمپنیاں تشکیل دی جائیںہر کمپنی اپنے شعبہ مثلاً گارمنٹس، ٹاول، لیدر گارمنٹس، سرجیکل گڈز، اسپورٹس گڈز، کارپٹ، شوز، فروٹ، سبزی،انفارمیشن ٹیکنالوجی اور چاول کی برآمدات میں اضافہ اور استحکام کے لئے اصلاحات کے ساتھ اپنے شعبہ میں موجودہ منڈیوں میں پاکستان کا حصہ بڑھانے اور نئی بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی کے لئے دور رس اور نتیجہ خیز اقدامات کرے۔

ہر کمپنی اپنے سیکٹر کی مصنوعات کی برانڈنگ، ویلیو ایڈیشن، ریسرچ، پراسسنگ، سرٹیفیکیشن،فنانسنگ اور کوالٹی کنٹرول سمیت تمام امور کی خود ذمہ دار ہواور ہر کمپنی کی انتظامیہ متعلقہ شعبہ کے عالمی سطح کے جانے ما نے معروف ماہرین پر مشتمل ہو۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ پاکستان کو تجارتی خسارہ سے باہر نکالنے ، ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر بڑھانے، ملکی صنعتوںمیں ترقی اور مزید ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاری پر منتج ہوگا جو موجودہ معاشی صورتحال میں مطلوب ہے۔

ٹیکس کے ریٹ کو بڑھانے کے بجائے ٹیکس بیس بڑھانے پر فوری توجہ دی جائے جس سے معیشت کو سہارا ملے گا۔ ملک میں سیاسی استحکام اور امن کی بقا ء کے لئے تمام ادارے ، حکومت اور سیاسی قائدین ایک دوسرے کے ساتھ ملک کرکام کریں تاکہ پاکستان ترقی کرے اور دنیا میں مضبوط معیشت کا حامل اسلامی ملک بن سکے۔