دانیال عزیز کی توہین عدالت سزا کیخلاف نظرثانی اپیل دائر

دانیال عزیز نے کسی جج یا ادارے کا نام نہیں لیا،شواہد کے برعکس توہین عدالت کی سزا کو کالعدم قرار دیا جائے۔ ن لیگی رہنماء دانیال عزیز کی عدالت سے استدعا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 4 اگست 2018 14:50

دانیال عزیز کی توہین عدالت سزا کیخلاف نظرثانی اپیل دائر
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔04 اگست 2018ء) : مسلم لیگ ن کے رہنماء دانیال عزیز نے توہین عدالت میں سپریم کورٹ کے فیصلے کیخلاف نظر ثانی درخواست دائر کردی ہے، درخواست میں مئوقف اختیار کیا گیا ہے کہ توہین عدالت کی سزا کوکالعدم قرار دیا جائے، سپریم کورٹ نے عدلیہ مخالف تقاریر کرنے پردانیال عزیز کوسزا سنائی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنماء دانیال عزیز نے توہین عدالت کی سزا کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی ہے۔

سپریم کورٹ میں توہین عدالت فیصلے کیخلاف دائر نظر ثانی درخواست میں مئوقف اختیار کیا گیا ہے کہ دانیال عزیز نے اپنی تقاریر میں کسی جج یا ادارے کا نام نہیں لیا۔ دانیال عزیز کوشواہد کے برعکس توہین عدالت کی سزا سنائی گئی۔ دانیال عزیز نے درخواست اپنے وکیل علی رضا کے ذریعے دائر کی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ توہین عدالت کی سزا کوکالعدم قرار دیا جائے۔

واضح رہے مسلم لیگ (ن) کے دانیال عزیز کے ٹی وی ٹاک شو کے دوران عدلیہ مخالف گفتگو کرنے پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے 2 فروری 2018 کو از خود نوٹس لیا۔13 مارچ کو دانیال عزیز پر توہین عدالت کی فرد جرم عائد کی گئی جس کے بعد 28 جون کو فیصلہ سناتے ہوئے انہیں توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا گیا۔ اسی طرح اسے قبل پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی این آر او مقدمے میں عدالتی حکم پر عمل نہ کرنے پر توہین عدالت کے مرتکب قرار پائے۔

سپریم کورٹ کے 7 رکنی بینچ نے 26 اپریل 2012 کو یوسف رضا گیلانی کو آئین کے آرٹیکل 204 (2) کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دیا اور انہیں عدالت کی برخاستگی تک قید کی سزا سنائی۔عدالت سے سزا پانے کے بعد وہ ناصرف وزارت عظمیٰ کے منصب سے ہاتھ دھو بیٹھے بلکہ 5 سال کیلئے بھی نااہل ہوئے جس کی وجہ سے وہ 2013 کے انتخابات میں بھی حصہ نہ لے سکے۔سابق سینیٹر نہال ہاشمی کی ایک تقریر پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیا جس میں انہیں پاناما لیکس کیس میں تفتیش کرنے والی جے آئی ٹی اور سپریم کورٹ کو دھمکیاں دیتے سنا جاسکتا تھا۔

عدالتِ عظمیٰ نے سینیٹر نہال ہاشمی کو توہین عدالت کے جرم کا مرتکب پاتے ہوئے ایک ماہ قید اور 50 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی جس کے بعد وہ 5 سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدہ سنبھالنے کے لیے نااہل بھی قرار پائے۔