عام انتخابات میں 16 لاکھ 78 ہزار ووٹ مسترد ہوئے، فافن

مسترد ووٹوں میں پنجاب پہلے ،سندھ دوسرے ،خیبر پختونخواہ تیسرے اور بلوچستان تیسر نمبر پر رہا،اسلام آباد میں رف 4 ہزار ووٹ مسترد ہوئے قومی و صوبائی اسمبلی کے 169 حلقوں میں مسترد شدہ ووٹ جیت کے مارجن سے زیادہ ہے،مسترد شدہ ووٹوں کو گنتی میں شامل کیا جاتا تو نتیجہ تبدیل بھی ہوسکتا تھا،رپورٹ

ہفتہ 4 اگست 2018 17:43

عام انتخابات میں 16 لاکھ 78 ہزار ووٹ مسترد ہوئے، فافن
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 اگست2018ء) فری اینڈ فئیر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے عام انتخابات میں مسترد ووٹوں کی تفصیلات جاری کردیں۔فافن رپورٹ کے مطابق عام انتخابات 2018 میں 16 لاکھ 78 ہزار سے زائد ووٹ مسترد ہوئے جو قومی و صوبائی اسمبلی کے 169 حلقوں میں مسترد شدہ ووٹ جیت کے مارجن سے زیادہ ہیں۔تفصیلات کے مطابق فافن نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ قومی اسمبلی کے 49 حلقوں میں مسترد ووٹ جیت کے مارجن سے زیادہ ہیں جب کہ صوبائی اسمبلیوں کے 120 حلقوں میں مسترد ووٹ جیت کے مارجن سے زیادہ نکلے ہیں۔

عام انتخابات 2018 میں خیبرپختونخوا اور فاٹا میں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 2 لاکھ 48 ہزار 941 ہے جو 2013 میں ایک لاکھ 90 ہزار سے زائد تھی۔رپورٹ کے مطابق اسلام آبادمیں عام انتخابات میں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 4 ہزار 942 ہے جو 2013 میں 2 ہزار سے زائد تھی۔

(جاری ہے)

پنجاب میں اس بار مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 9 لاکھ 6 ہزار 952 ہے جو گزشتہ انتخابات میں ساڑھے 8 لاکھ سے زائد تھی۔

سندھ میں اس بار مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد 4 لاکھ 8 ہزار 613 ہے جو گزشتہ انتخابات میں پونے 4 لاکھ سے زائد تھی۔اس کے علاوہ بلوچستان میں عام انتخابات 2018 میں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد ایک لاکھ 8 ہزار سے زائد ہے جو گزشتہ انتخابات میں 77 ہزار سے زائد تھی۔ مسترد ووٹ کے معاملے میں پنجاب سر فہرست ہے جہاں 9 لاکھ سے زائد ووٹ ضائع ہوگئے۔ سندھ میں 4 لاکھ، خیبر پختونخوا میں 2 لاکھ ، بلوچستان میں ایک لاکھ جبکہ اسلام آباد میں 4 ہزار ووٹ مسترد کئے گئے۔

گزشتہ الیکشن کے مقابلے میں اس بار مسترد ووٹوں کی شرح میں 11 فیصد اضافہ ہوا۔ملک بھر میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے 169 حلقے ایسے ہیں جہاں مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد جیت کے فرق سے زیادہ ہے۔ اور اگر مسترد شدہ ووٹوں کو بھی گنتی میں شامل کیا جاتا تو نتیجہ تبدیل بھی ہوسکتا ہے۔ رپورٹ میں سندھ میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 196 جیکب آباد کی مثال دی گئی کہ اس حلقہ میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار محمد میاں سومرو نے 92 ہزار 274 ووٹ لے کر پی پی پی کے اعجاز حسین جاکھرانی کو شکست دی جنہوں نے 86 ہزار 876 ووٹ لیے۔

دونوں میں جیت کا فرق 5 ہزار 398 ووٹ رہا۔ اس حلقے میں 13 ہزار 660 مسترد ہوئے۔ یعنی مسترد شدہ ووٹوں کی تعداد جیت کے فرق سے زیادہ ہے۔ فافن رپورٹ کے مطابق 2002 کے عام انتخابات میں مسترد ووٹوں کی تعداد 7 لاکھ 75 ہزار 720، 2008 میں 9 لاکھ 73 ہزار 694 اور 2013 کے انتخابات میں 15 لاکھ 2 ہزار 717 تھی جب کہ اس بار 16 لاکھ 78 ہزار سے زائد ووٹ مسترد ہوئے ہیں