Live Updates

مسلم لیگ ن کا پارلیمانی پارٹی اجلاس، اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز ہی ہو نگے،شہبازشریف کا دوٹوک موقف

ن لیگ میں بننے والے فارورڈ بلاک سے شہباز شریف متفکر ہر صورت فارورڈ بلاک کو ببنے سے روکا جائے ،ناراض ارکان کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی جائے،سینئیر پارٹی قیادت کو حکم اجلاس میں نواز شریف اور مریم نواز کی رہائی کیلئے تمام قانونی اور سیاسی آپشنز پر غور، رہائی کیلئے احتجاجی تحریک کے ساتھ قانونی چارہ جوئی بھی کی جائے گی،اجلاس کی اندرونی کہانی پارلیمانی پارٹی نے قومی اسمبلی میں قائد ایوان کیلئے شہباز شریف کو نامزد کردیا

پیر 6 اگست 2018 22:56

مسلم لیگ ن کا پارلیمانی پارٹی اجلاس، اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز ہی ہو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 اگست2018ء) مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت ماڈل ٹائون لاہور میں ہونیوالے پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی‘ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کیلئے رانا مشہود نے حمزہ شہباز شریف کا نام پیش کیا مگر سینئر لیگی قیادت نے اس پر اعتراض کیا‘ خواجہ آصف ‘ پروفیسر احسن اقبال اور دیگر نے یہ تجویز پیش کی کہ پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت کو ٹف ٹائم دینا ہے تو خواجہ سعد رفیق کو اپوزیشن لیڈر بنایا جائے میاں شہباز شریف نے بطور لیگی صدر اس تجویز کو ویٹو کیا کہ اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز ہی ہو نگے ۔

ن لیگ میں بننے والے فارورڈ بلاک سے میاں شہباز شریف متفکر نظر آئے انہوں نے سینئر لیگی قیادت کو حکم دیا کہ ہر صورت فارورڈ بلاک کو ببنے سے روکا جائے۔

(جاری ہے)

ناراض لیگی ارکان سے ملا جائے اور ان کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی جائے۔ اس سلسلے میں سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کو اہم ذمہ داریاں دے دی گئیں۔ اجلاس میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ اتحاد کرکے اپوزیشن کرنے سے مستقبل میں ن لیگ کی سیاست پر کیا اثرات مرتب ہوں گے اجلاس میں موجود سینئر لیگی قیادت نے تحفظات کا اظہار کیا اور کہا کہ لیگی کارکن اس فیصلے کو تنقیدی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔

بہر حال خواجہ سعد رفیق نے تجویز پیش کی کہ اس وقت ن لیگ کے بہترین مفاد میں ہے کہ پیپلزپارٹی اور دوسری اتحادی جماعتوں سے مل کر اپوزیشن کی جائے۔ پارلیمانی پارٹی نے قومی اسمبلی میں قائد ایوان کیلئے میاں شہباز شریف کو نامزد کیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ قائد ایوان کیلئے زیادہ سے زیادہ ووٹ حاصل کئے جائیں۔ تاکہ تحریک انصاف پر اپوزیشن کا دبائو برقرار رہے۔ ن لیگ کے قائد میاں محمد نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی رہائی کیلئے تمام قانونی اور سیاسی آپشنز پر غور کیا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ قائد ایوان کے انتخابات کے بعد یہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا کہ رہائی کیلئے احتجاجی تحریک کے ساتھ ساتھ قانونی چارہ جوئی بھی کی جائے گی۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات