اسلام آباد ہائی کورٹ ،

پاکستانی شہری کو امریکہ کے حوالے نہ کرنے کا حکم برقرار طلحہ ہارون کی امریکہ حوالگی کیس میں آئندہ سماعت پر انکوائری آفسر طلب

جمعہ 10 اگست 2018 20:49

اسلام آباد ہائی کورٹ ،
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 اگست2018ء) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پاکستان نژاد امریکی شہری طلحہ ہارون کی امریکہ حوالگی روکنے کے معاملے پر آئندہ سماعت پر انکوائری آفسر کو طلب کر لیا ۔ عدالت نے پاکستانی شہری کو امریکہ کے حوالے نہ کرنے کا حکم برقرار رکھتے ہوئے لیگی دور میں مقرر کئے گئے انکوائری افسر سابق ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر عبدالستار عیسانی کو 29 اگست کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے ۔

گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔ جب سماعت شروع ہوئی تو درخواست گزار کی جانب سے ادریس اشرف ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہ وئے اور عدالت سے استدعا کی کہ چیف کمشنر اسلام آباد کی جانب سے مقرر کئے گئے ۔ انکوائری آفسر کی انکوائری کو کالعدم قرار دیں کہ طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کرنے سے روکا جائے ۔

(جاری ہے)

بعدازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر انکوائری آفسر کو طلبی کے نوٹس جاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت 29 اگست تک کے لئے ملتوی کر دی ۔ واضح رہے کہ طلحہ ہارون پر امریکن حکومت کی جانب سے دہشتگردی کے الزامات عائد کئے گئے تھے ۔ ان الزامات کو ان کے خاندان کی جانب سے رد کر دیا گیا تھا ۔ حکومت پاکستان نے طلحح ہارون کو 2016ء میں گرفتار کر کے جیل منتقل کر دیا گیا تھا جو کہ آج بھی پاکستان میں جیل کی سزا بھگت رہا ہے ۔ سابق حکومت کی جانب سے دیگر شہریوں کی طرز پر طلحہ ہارون کو امریکہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس کو بعدازاں عدالت عالیہ میں چیلنج کر دیا گیا ہے ۔