اردو بولنے والوں کو کسی بھی دور حکومت میں ان کا حق نہیں دیا گیا ،میئر کراچی

ہمیشہ کوٹہ سسٹم قائم کیا گیاجبکہ حکومت سازی میں ان کے ووٹوں نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے،وسیم اختر کا بابائے اردو کی برسی کی تقریب سے خطاب

جمعرات 16 اگست 2018 19:15

اردو بولنے والوں کو کسی بھی دور حکومت میں ان کا حق نہیں دیا گیا ،میئر ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 اگست2018ء) وفاقی جامعہ اردو اور انجمن ترقی اردو پاکستان کے تعاون سے عبدالحق کیمپس میں ہونے والی بابائے اردو مولوی عبدالحق کی57ویں برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مئیر کراچی وسیم اخترنے کہا ہے کہ اردو بولنے والوں کو کسی بھی دور حکومت میں ان کا حق نہیں دیا گیا ، ہمیشہ کوٹہ سسٹم قائم کیا گیاجبکہ حکومت سازی میں ان کے ووٹوں نے ہمیشہ اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ انجمن ترقی اردو اور جامعہ اردو وہ ادارے ہیں جو انتہائی مشکلات کے باوجود اردو کی ترویج اور فروغ کے لئے کوشاں ہیں ۔بلدیہ عظمی کراچی کے آیندہ مالی بجٹ میں جامعہ اردو کے ترقیاتی کاموں کے لئے بھی فنڈ مختص کیا جائے گا۔ بابائے اردو کے شایان شان بہت بڑی تقریب منعقد ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

ہمارے اور جامعہ کے مسائل بھی ایک جیسے ہیں اس کے باوجود ہم جامعہ اردو کی ہرممکن مدد کریں گے۔

شیخ الجامعہ ڈاکٹر ایس الطاف حسین نے کہا کہ انجمن ترقی اردو کے تعاون سے بابائے اردو چیئر کو فعال کریں گے جامعہ اردو بابائے اردو مولوی عبدالحق کی زندگی بھر کی کوششوں کا ثمر ہے جسے ہم رائیگاں جانے نہیں دیں گے اور ان کے لگائے ہوئے پود ے کو تناور درخت بنائیں گے اوراردو کے فروغ کے لئے اہم اقدامات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ 92کروڑ روپے کی لاگت سے اسلام آباد کیمپس کی تعمیر کا آغاز ہوچکا ہے اسکی تکمیل2020میں ہوجائے گی اس کے علاوہ جامعہ اردو کی مخدوش عمارتوں کی بھی تعمیر نو کرائیں گے اس کے لئے شہر کے مخیر حضرات کے تعاون کی ضرورت ہے۔

انجمن ترقی اردو کی معتمد اعزازی ڈاکٹر فاطمہ حسن نے کہا کہ اردو زبان ہماری ثقافت کا مظہر ہے اور ثقافت کسی بھی قوم کی شناخت ہوتی ہے۔ پہلے میڈیکل اور سائنس کی تعلیم بھی اردو زبان میں دی جاتی تھی اور لو گ اپنے شعبے کے بہت ماہر ہوتے تھے۔اردو تمام صوبوں کے رابطے کی زبان ہے۔صدر ممنون کی سرپرستی میں اردو باغ قائم ہوچکا ہے جس کے تحت اردو زبان کے فروغ کے لئے دن رات کام ہورہا ہے۔

صدر انجمن ترقی اردو اور رکن سینیٹ جامعہ کراچی ذوالقرنین راجو جمیل نے کہا کہ جامعہ اردو اور انجمن ترقی اردو مل کر اردو زبان کے فروغ کے لئے کام کریں گے تاکہ بابائے اردو کا اردو کی ترویج و ترقی کا خواب پایہء تکمیل کو پہنچ سکے۔ دنیا میں وہی قومیں ترقی کرتی ہیں جہاں تعلیم ان کی قومی زبان میں دی جاتی ہے۔ رجسٹرار افضال حمد نے کہا کہ جامعہ اردو دراصل بابائے اردو کے دیرینہ خواب کی تکمیل ہے ان کی روح کو اسی وقت تسکین ہوگی اگر ہم سب مل کر جامعہ کی ترقی اور سربلندی کے لئے کام کریں ۔

رئیس کلیہ فنون پروفیسر ڈاکٹر ضیا ء الدین نے کہا کہ جامعہ اردو کا عبدالحق کیمپس قومی ورثہ کی حیثیت بھی رکھتا ہے۔مولوی عبدالحق نے اپنی پوری زندگی اردو کی ترقی کے لئے وقف کردی تھی۔ صدر انجمن اساتذہ عبدالحق کیمپس ڈاکٹر اقبال نقوی نے کہا کہ قومی ترقی کا راز قومی زبان کو ذریعہ تعلیم بنانے میں ہے جامعہ اردو میں ترقیاتی کاموں کی اشد ضرورت ہے۔

پروگرام میں پروفیسر سحر انصاری، ڈپٹی کمشنر ساؤتھ صلاح الدین، رئیس کلیہ سائنس پروفیسر ڈاکٹر روبینہ مشتاق، جنرل سیکریٹری انجمن اساتذہ ڈاکٹر عرفان عزیز، جنرل سیکریٹری آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن عطاء گورمانی، صدر غیر تدریسی ملازمین گلشن اقبال کیمپس عدنان اختر،عبدالحق کیمپس اکبر خان بھی موجود تھے جبکہ نظامت کے فرائض ڈاکٹر یاسمین سلطانہ اور رضوانہ جبین نے سرانجام دیئے۔ تقریب سے قبل مئیر کراچی وسیم اخترنے شہریوں کی طرف سے، شیخ الجامعہ ڈاکٹر ایس الطاف حسین ، رجسٹرار افضال احمد ، ڈپٹی کمشنر صلاح الدین ، اساتذہ اور غیر تدریسی عمال نے بابائے اردو مولوی عبدالحق کے مزار پر حاضری دی ، پھول چڑہائے اور فاتحہ خوانی کی۔