Live Updates

سنی تحریک کی اپیل پر گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ ہونے پر یوم تشکرمنایاگیا

حکومت نے حساس ترین معاملے پرپاکستان سمیت پوری امت مسلمہ کی ترجمانی کی ہے،ثروت اعجاز قادری

جمعہ 31 اگست 2018 18:18

سنی تحریک کی اپیل پر گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ ہونے پر یوم تشکرمنایاگیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 اگست2018ء) پاکستان سنی تحریک کی اپیل پرہالینڈمیں گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ منسوخ ہونے پرجمعہ کویوم تشکرکے طورپرمنایاگیااور ملک بھر کی دینی جماعتوں کے قائدین وعلماء وخطباء نے خطباتِ جمعہ میں گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ رکوانے پرپاکستانی حکومت کی سنجیدہ کوششوں کوخراج تحسین پیش کیا،سربراہ پاکستان سنی تحریک محمدثروت اعجازقادری کاکہناتھاکہ گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ رکوانابڑی کامیابی ہے،حکومت نے حساس ترین معاملے پرپاکستانی عوام سمیت پوری امت مسلمہ کے جذبات کی بروقت ترجمانی کی ہے،جب حکمران ناموس رسالتؐ کا تحفظ کریں گے تو دنیاوآخرت میں کامیاب ہونگے، وزیراعظم پاکستان عمران خان کو چاہیئے کہ اب آگے بڑھ کراس معاملے کو عالمی فورمزپر اٹھائیںتاکہ آئندہ ایسے مذموم واقعات سے نمٹاجاسکے،حکومت مقدس ہستیوں کی توہین روکنے کیلئے اقوام متحدہ میں قانون سازی کروائے،گستاخانہ خاکوں کیخلاف احتجاج میں بھرپورحصہ لینے پر تمام کارکنان ،رہنمائوں اورعلماء ومشائخ کے جذبہ عشق رسول کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں،کارکنان اپنی صفوں میں اتحاداور یکجہتی کوقائم رکھیں،ہالینڈ سمیت دنیامیں کہیں بھی دوبارہ ایسی حرکت کی گئی تو پھراحتجاجی مارچ کی کال دیں گے،او آئی سی کے غیرفعال اورغیرمستحکم ہونے کے سبب آج مسلمانوں کی یہ حالت ہے، اگر دنیاکے چند یہودی ہولوکاسٹ پر قانون سازی کرواسکتے ہیں تو دنیامیں موجوددیڑھ ارب سے زائد مسلمان مقدس ہستیوں کی توہین پر قانون سازی کیوں نہیں کرواسکتی عرب ریاستوں بالخصوص ایران، پاکستان اور ترکی کو اس حوالے سے اپنی ذمہ نبھانی ہوگی،مفتی لیاقت علی رضوی،علامہ عطاء الرحمن دھنیال،علامہ طاہراقبال چشتی، علامہ وسیم عباسی،علامہ نثاراحمدنوری، علامہ عمران نظامی، علامہ شوکت حسین نقشبندی، ڈاکٹرطیب رضا،علامہ قاسم محمودموہڑی،سندھ کے صدر نور احمد قاسمی ،خالد حسن عطاری ،محمد علی جتک،انعام اللہ قادری ودیگر مقررّین نے جڑواں شہروں میںبڑے اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عشق رسول ؐ میں مرنااور جیناہرمسلمان کا شیوہ ہے،ایک مسلمان سب کچھ برداشت کرسکتاہے مگراپنے نبیﷺ کی توہین کسی صورت برداشت نہیں کرسکتا، آزادی اظہاررائے کا مطلب قطعاًً کسی دوسرے کی آزادی پر ضرب لگانا نہیں،پاکستانی حکومت دنیا کو بتائے کہ ایسے واقعات سے دنیا کے ڈیڑھ ارب سے زائدمسلمانوں کے جذبات کو شدیدٹھیس پہنچتی ہے، ناموس رسالت ﷺ کے تحفظ کے لیے ہم اپنی جانیں قربان کرنے کو اعزازسمجھتے ہیں،اگرایسے واقعات کی مستقل روک تھام نہ کی گئی تو پوری دنیا کاامن تباہ ہوجائے گا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات