صدارتی انتخاب; چودھری نثار علی خان آج بھی ووٹ نہیں ڈال سکیں گے

چودھری نثار علی خان نے تاحال اسمبلی رکنیت کا حلف نہیں لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 4 ستمبر 2018 12:40

صدارتی انتخاب; چودھری نثار علی خان آج بھی ووٹ نہیں ڈال سکیں گے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 04 ستمبر 2018ء) : صدارتی انتخاب کے لیے وفاقی پارلیمان اور صوبائی اسمبلیوں میں پولنگ جاری ہے۔ پولنگ کے لیے تمام اراکین اسمبلی متعلقہ اسمبلیوں میں پہنچ کر ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں۔ صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ آج صبح 10 بجے شروع ہوئی جو شام 4 بجے تک جاری رہے گی۔ صدارتی انتخاب کے لیے آج جہاں سیاست کے بڑے بڑے نام اسمبلیوں کو رُخ کر رہے ہیں وہیں چودھری نثار علی خان ایک مرتبہ پھر غائب ہیں۔

چودھری نثار علی خان نے تاحال اسمبلی رکنیت کا حلف نہیں لیا جس کے باعث وہ آج صدارتی انتخاب میں بھی ووٹ نہیں ڈال سکیں گے۔یاد رہے کہ چودھری نثار علی خان نے اسپیکر ، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب میں بھی ووٹ کاسٹ نہیں کیا تھا۔ چودھری نثار علی خان کے علاوہ مسلم لیگ ن کے تین اراکین بھی ووٹ کاسٹ نہیں کر سکیں گے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ عام انتخابات سے قبل مسلم لیگ ن کے رہنما چودھری نثار علی خان نے پارٹی قیادت کے خلاف علم بغاوت بلند کرتے ہوئے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کیا تھا۔

چودھری نثار علی خان نے عام انتخابات 2018ء میں چار نشستوں سےحصہ لیا جس میں دو نشستیں قومی اسمبلی جبکہ دو صوبائی اسمبلی کی تھیں۔ چودھری نثار علی خان کو قومی اسمبلی کی دو نشستوں این اے 59 اور این اے 63 سے اور صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 12 سے شکست کا سامنا ہوا، جبکہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 10 سے چودھری نثار علی خان کامیاب قرار پائے لیکن چودھری نثار علی خان نے پنجاب اسمبلی میں تاحال نہ تو حلف اُٹھایا اور نہ ہی اسپیکر ، ڈپٹی اسپیکر اور وزیراعلیٰ کے انتخاب میں حصہ لیا۔

چودھری نثار علی خان کے کچھ قریبی ذرائع نے بتایا کہ چودھری نثار علی خان قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 63 راولپنڈی سے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتے ہیں لیکن حال ہی میں موصول ہونے والی خبروں کے مطابق سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 63 سے ضمنی الیکشن نہ لڑنے اور بیرون ملک روانہ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق چودھری نثار لندن جائیں گے، لندن سے امریکا کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ پہلے سے قیام پذیر اپنے اہل خانہ کے ساتھ قیام کریں گے۔