Live Updates

افغان جنگ کا مذاکرات کے ذریعے خاتمہ ممکن ہے ،ْملیحہ لودھی

افغان مسئلے پر لچک نہ دکھائی گئی تو سیاسی حل کے لیے سنجیدہ مذاکرات التوا کا شکار ہوسکتے ہیں ،ْ پاکستانی مندوب امن و استحکام کے لیے افغانستان پاکستان ایکشن پلان جامع مذاکرات کیلئے فریم ورک ہے

منگل 18 ستمبر 2018 13:49

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 ستمبر2018ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہاہے کہ ایسی علامات ہیں کہ افغانستان کی طویل جنگ کا مذاکرات کے ذریعے خاتمہ ممکن ہے۔سلامتی کونسل اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی تقدیریں آپس میں جڑی ہوئی ہیں ،ْ افغان مسئلے پر لچک نہ دکھائی گئی تو سیاسی حل کے لیے سنجیدہ مذاکرات التوا کا شکار ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنگجو تنظیم داعش اور اس کے زیر اثر گروہوں سے افغانستان اور اس کے پڑوسیوں ہی کو نہیں بلکہ پوری دنیا کو خطرہ ہے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ امن و استحکام کے لیے افغانستان پاکستان ایکشن پلان جامع مذاکرات کیلئے فریم ورک ہے، موقع کا فائدہ اٹھانے کی ذمہ داری ان پر ہے جو افغان تنازع میں براہ راست شریک ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں بھی افغانستان میں امن، استحکام اورخوشحالی کے لئے تعاون کے عزم کا اعادہ کیا تھا۔

نئی حکومت کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنا پہلا غیر ملکی دورہ افغانستان کا ہی کیا۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعاون افغانستان اور پورے خطے میں امن و سلامتی کے لئے ناگزیر ہے۔ پاکستان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے اس اعلان کا بھی خیر مقدم کیا جس میں کہا گیا کہ افغانستان میں طویل ترین امریکی جنگ کے خاتمے کا بہترین طریقہ اس تنازعے کا بات چیت کے ذریعے سیاسی حل ہے۔

پاکستانی مندوب نے کہا کہ گذشتہ چار عشروں کے دوران افغانستان سے زیادہ کوئی اور ملک جنگ، افراتفری اور بیرونی مداخلت سے متاثر نہیں ہوا اور افغانستان میں امن کے قیام سے سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے افغان مسئلے کا پر امن حل افغان حکومت کو داعش ، ٹی ٹی پی اور جماعت الاحرار جیسے دہشت گرد گروہوں سے نمٹنے کے قابل بنانے کیلئے ضروری ہے جو نہ صرف افغانستان بلکہ اس کے ہمسایہ ممالک کیلئے بھی خطرہ ہیں۔

پاک افغان بارڈر مینجمنٹ منصوبہ پر دہشت گردوں اورمنشیات کے سمگلروں کی سرحد کے آر پار نقل و حرکت روکنے کی غرض سے عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے افغانستان تادامیچی یاما موتو نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور متحارت افغان فریقوں پر بات چیت شروع کرنے پر زور دیا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات