ْوزرائے خارجہ ملاقات سے پیچھے ہٹنے کا بھارتی فیصلہ آئندہ عام انتخابات کے موقع پر اندرونی سیاسی دبائو کا نتیجہ ہے، اگر بھارت رضامند نہیں ہے تو ہم کوئی غیرضروری جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کریں گے،وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی
ہفتہ 22 ستمبر 2018 11:00
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موقف مثبت تھا کیونکہ پاکستان بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات بہتر بنا کر خطے اور عوام کی بہتری پر توجہ مرکوز کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں مفاہمتی عمل پر پیشرفت بھی چاہتا ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے بھارتی ہم منصب کو لکھے گئے خط میں بھی بھارت کے ساتھ تعمیری مذاکرات پر زور دیا ہے جبکہ بھارت نے بھی 27 ستمبر کو وزرائے خارجہ ملاقات کے شیڈول کا اعلان کیا تاہم پاکستان پر الزام نہیں لگایا جاسکتا کیونکہ ملاقات بھارت نے اندرونی سیاسی دبائو کے تحت ملتوی کی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال ایک حقیقت ہے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن نے جس کے ثبوت دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تنازعہ سے انحراف اس مسئلے سے انحراف کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ منفی تبصروں اور مضامین سے گھبرائے بغیر تنازعہ کے حل کیلئے مشکل صورتحال کا سامنا کرنے کیلئے تیار تھی تاہم انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 29 ستمبر کو عالمی برادری کے سامنے پاکستان کا موقف پیش کیا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان نے کبھی کسی کو اپنی اندرونی صورتحال کا ذمہ دار نہیں ٹھہرایا بلکہ نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کی کوششوں سے کامیابی سے دہشت گردی کو شکست دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی خط کا مثبت جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر بھارت رضامند نہیں ہے تو ہم کوئی غیرضروری جلد بازی کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے دبائو ڈالنے کے حربے ناکام رہے ہیں اور اس سے خطے کی عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا جو لاکھوں کی تعداد میں غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان کشمیر، سرکریک، سیاچن اور پانی جیسے سنجیدہ تنازعات ہیں جن کو حل کرنے کیلئے دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ترجمان نے بھی دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ملاقات طے ہونے کو نیک شگون قرار دیا تاہم اب دیکھنا ہوگا کہ دنیا اس ملاقات کی منسوخی پر کیا ردعمل دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کبھی بھی نہ دوطرفہ مذاکرات کیلئے رضامندی ظاہر کی ہے اور نہ ہی کسی تیسری پارٹی کی شمولیت کو قبول کیا ہے تاہم پاکستان کسی کو زبردستی مذاکرات کی میز پر نہیں بٹھا سکتا۔ پاکستان میں سارک سربراہ اجلاس میں بھارت کے رضامند نہ ہونے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے ایسے اقدامات سے نہ صرف پاکستان بلکہ سارک کے رکن ممالک پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں کیونکہ ان کے عوام کی بہتری میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔مزید اہم خبریں
-
ریٹائرمنٹ کے بعد قانونی رکاوٹ توڑنے اور غلط بیانی کا کیس
-
سیاسی اور معاشی استحکام عمران خان کے بغیر نہیں آسکتا
-
مینار پاکستان پر کبوتر اڑانے والے کے ہاتھوں کے طوطے اڑ گئے ہیں‘شوکت بسرا
-
دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی سے اجازت ضروری نہیں، فتویٰ جامعہ نعیمیہ
-
تنخواہوں کی مد میں 513ارب73کروڑ ،392ارب10کروڑ پنشن کی مد میں خرچ ہونگے
-
کسانوں کو ٹیوب ویل کے لئے سولر پینل دینے کا اصولی فیصلہ،مریم نوازشریف نے پلان طلب کرلیا
-
عارضی اقدامات کافی نہیں ،پرائس کنٹرول کے لئے ٹھوس پالیسی لائی جائے‘محمد نوازشریف
-
صوبائی کابینہ کا دوسرا اجلاس، بجٹ کی منظوری ،تاریخ کا بہترین رمضان پیکیج پیش کرنے پرمریم نوازشریف کو خراج تحسین
-
وزیراعلی پنجاب اورمحمد نواز شریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس،زراعت سے متعلق امور پر غور
-
ایف آئی اے کو درخواست دی ہے مجھے کچھ ہوا تو ذمہ دارشہباز شریف، مریم نوازہوں گے، شیر افضل مروت
-
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر گفتگو
-
عمران خان کی سزا کیخلاف اپیل: حکومت بتائے سائفر میں ایسا کیا لکھا ہی اسلام آباد ہائیکورٹ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.