دیامر بھاشا ڈیم بنانے کیلئے پی ایس ڈی پی میں رقم مختص کرنا چاہیے، سیّد نوید قمر

منگل 25 ستمبر 2018 15:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2018ء) پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی سیّد نوید قمر نے کہا ہے کہ اب تک جو اقدامات ہوئے ہیں اس سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا‘ نمائشی اقدامات کی بجائے عملی اقدامات کئے جائیں۔ منگل کو قومی اسمبلی میں سید نوید قمر نے ضمنی مالیاتی بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ایک طرف ہم معیشت کو دستاویز بنانے کی بات کرتے ہیں اور روز اس کے بارے میں بیانات بھی آتے رہتے ہیں لیکن پالیسی ہدایات ان بیانات کے برعکس ہیں۔

فائلرز اور نان فائلرز کے درمیان تفریق ختم کرکے حکومت نے دونوں کو برابر قرار دیا ہے، اس کی بجائے حکومت بانڈز جاری کرسکتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عام آدمی کو ریلیف دینے کے نام پر گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

سردیاں آرہی ہیں اور گیس کے استعمال میں اضافہ سے عام صارفین کے ماہانہ بل پر مزید بوجھ پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور افراط زر ٹیکس کی بدترین شکل ہے اور اب تک جو اقدامات ہوئے ہیں اس سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔

سید نوید قمر نے کہا کہ درآمدا اور برآمدات میں نمایاں فرق سے بھی عام آدمی متاثر ہو رہا ہے، اگر آئی ایم ایف کی طرف جانا ہے تو قوم کو اعتماد میں لیا جائے، اس وقت کئی چیزیں مبہم اور غیر شفاف ہیں۔ اس ایوان کو اعتماد میں لیا جائے اور ہمیں بتایا جائے کہ کہیں کسی اور کی جنگ میں ہم تو شامل نہیں ہورہے۔ 2 فیصد خسارہ گھٹانے کے لئے 90 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں حالانکہ اس پر 880 ارب روپے کے اخراجات آجاتے ہیں۔

اگر دیامر بھاشا ڈیم بنانا ہے تو اس کے لئے پی ایس ڈی پی میں رقم مختص کرنا چاہیے۔ سید نوید قمر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور موجودہ حکومت نے بھی زراعت کے شعبے کے لئے عملی اقدامات نہیں کئے، ضرورت اس امر کی ہے کہ نمائشی اقدامات کی بجائے عملی اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ لیڈر آف اپوزیشن کی جانب میثاق معیشت کی پیشکش کا حکومت کو سنجیدگی سے جواب دینا چاہیے۔