ایک اور دوست کو بچانے کیلئے قطری شہزادے شیخ جاسم بن حمد کا حکومت پاکستان کو خصوصی خط

کسٹمز انٹیلی جنس کی جانب سے سابق سینیٹر سیف الرحمان کے ویئر ہاؤس سے برآمد کی گئیں 20 قیمتی گاڑیاں اپنی ملکیت قرار دے دیں

muhammad ali محمد علی منگل 25 ستمبر 2018 19:43

ایک اور دوست کو بچانے کیلئے قطری شہزادے شیخ جاسم بن حمد کا حکومت پاکستان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 25 ستمبر2018ء) ایک اور دوست کو بچانے کیلئے قطری شہزادے شیخ جاسم بن حمد کا حکومت پاکستان کو ایک اور خصوصی خط، کسٹمز انٹیلی جنس کی جانب سے سابق سینیٹر سیف الرحمان کے ویئر ہاؤس سے برآمد کی گئیں 20 قیمتی گاڑیاں اپنی ملکیت قرار دے دیں۔ تفصیلات کے مطابق کسٹمز انٹیلی جنس نے گزشتہ رات خفیہ کاروائی کے دوران راولپنڈی کے علاقے روات کے قریب مسلم لیگ (ن) کے سابق سینیٹر سیف الرحمان کے ویئر ہاؤس سے 20 قیمتی گاڑیاں برآمد کرلیں۔

کسٹمز انٹیلی جنس ذرائع کے مطابق گزشتہ رات کو روات کے قریب وئیر ہاؤس پر چھاپہ مارا گیا اور اس دوران 20 قیمتی گاڑیاں برآمد کرلی گئیں۔ برآمد کی گئی گاڑیوں کا تعلق قطر کے سفارت خانے سے بتایا گیا ، تاہم سفارتخانے کا عملہ گاڑیوں کے کاغذات فراہم نہیں کرسکا جس کے باعث تمام گاڑیاں ویئر ہاؤس میں ہی سیل کردی گئیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق یہ گاڑیاں تلور کے شکار میں استعمال ہوتی ہیں۔

ان گاڑیوں کو یہاں سے ہر سال صحرائی علاقوں میں منتقل کیا جاتا ہے۔ ویئر ہاؤس کے مالک سابق سینیٹر سیف الرحمان نے دوحا سے نجی ٹی و ی کو بتایا کہ ان کے ہاں کوئی غلط کام نہیں ہوا، ہماری جگہ صرف اسٹوریج کیلئے استعمال ہو رہی ہے۔ یہ تمام گاڑیاں چار پانچ سال سے یہاں موجود ہیں، گاڑیاں قطری شیخ جاسم بن حمد کی ہیں، جو صحرا میں شکار کے لیے لائی گئی ہیں۔

ان کی کلیئرنس دفتر خارجہ کے ذریعے ہوتی ہے۔ دوسری جانب قطری سفارتخانے نے روات سے برآمد گاڑیوں کی ملکیت کی تصدیق کرتے ہوئے تفصیلات جاری کردی ہیں۔ قطری سفارتخانے کا کہنا ہے کہ اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں سیف الرحمان کی پاس ہماری 26 گاڑیاں موجود ہیں۔ گاڑیاں سابق قطری وزیراعظم شیخ حمد بن جاسم نے شکار کیلئے قانونی طور پر منگوائیں۔

اس حوالے سے اب قطری شہزادے شیخ جاسم بن حمد کی جانب سے بھی ہنگامی طور پر حکومت پاکستان کو خصوصی خط تحریر کیا گیا ہے۔ قطری شہزادے نے اپنے خط میں سابق سینیٹر سیف الرحمان کا دفاع کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ روات کے ویئر ہاوس سے ضبط کی گئیں گاڑیاں ان کی ملکیت ہیں جو وہ دورہ پاکستان کے دوران استعمال کرتے ہیں۔ لہذا اس معاملے میں سیف الرحمان یا گاڑیوں کیخلاف کسی قسم کی قانونی کاروائی نہ کی جائے۔