والد کی طرف سے قندیل بلوچ کے قاتل کو معاف کرنے پر فواد چوہدری کا سخت ردِ عمل

عدالت کو ایسے سمجھوتوں کو رد کرتے ہوئے قانونی کے مطابق کارروائی کرنی چاہئیے، پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اس مقدمے پوری ذمہ داری سے دیکھے اور مجرم کو سزا ضرور ملنی چاہئے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان اتوار 30 ستمبر 2018 13:43

والد کی طرف سے قندیل بلوچ کے قاتل کو معاف کرنے پر فواد چوہدری کا سخت ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔30ستمبر2018ء) گذشتہ روز عدالت نے ماڈل قندیل بلوچ کو قتل کرنے والے مرکزی ملزم اور بھائی وسیم کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست خارج کر دی تھی۔ مقدمے کے مرکزی مدعی اور قندیل بلوچ کے والد عظیم ماہڑہ نے ملزم کو معاف کرنے کا بیان حلفی جمع کروایا تھا۔

اسی متعلق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا بھی رد عمل سامنے آیا ہے انہوں نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے مقدمات کو فساد فی العرض سمجھتے ہوئے عوامی مفاد میں ان کافیصلہ ہونا چاہئے، عدالت کو ایسے سمجھوتوں کو رد کرتے ہوئے قانونی کے مطابق کارروائی کرنی چاہئیے۔فواد چوہدری نے مزید کہا کہ میں پنجاب حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ اس مقدمے پوری ذمہ داری سے دیکھے اور مجرم کو سزا ضرور ملنی چاہئے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ماڈل قندیل بلوچ کو ان کے بھائی نے گذشتہ برس 15 جولائی 2017 کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا ،ْتھانہ مظفر آباد میں 16 جولائی 2017 کو مقدمہ درج ہوا اور اسی دن ملزم وسیم نے قتل کے ایک روز بعد پولیس کو خود گرفتاری پیش کی تھی۔اس حوالے سے بتایا گیا کہ کیس کے مدعی اور قندیل بلوچ کے والد عظیم ماہڑہ کی جانب سے ملزم کو معاف کیا گیا تو سرکار باضابطہ کیس کی پیروی کریگی، قندیل بلوچ کے قتل میں پولیس بھی مدعی ہے۔

قبل ازیں 18 جولائی کو کیس کی تفتیش کرنے والے سینئر پولیس آفیسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا تھا کہ قتل کے مقدمے میں پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی دفعات 305 اور 311 بھی شامل کردی گئی ہیں۔ماڈل قندیل بلوچ کے قتل کی ایف آئی آر کو ’ناقابل معافی‘ ایف آئی آر میں تبدیل کردیا گیا، جس کے بعد مقتولہ کے والدین ان کے قاتل بھائی کو معاف نہیں کرسکیں گے۔۔فیس بک ویڈیوز سے شہرت حاصل کرنے والی ماڈل قندیل بلوچ کو ان کے بھائی نے گذشتہ برس 15 جولائی کو مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا، جس کے بعد پولیس نے ماڈل کے بھائی وسیم کو مرکزی ملزم قرار دے کر گرفتار کیا تھا اور بعدازاں ان کے کزن حق نواز نے بھی گرفتاری دے دی تھی۔