باہمی سیریز ایشو:سابق بی سی سی آئی چیف کا پاکستان کو زرتلافی نہ دینے کا مشورہ

پاکستان میں ٹیمیں مقابلوں کے لیے جانے کوتیار نہیں کیونکہ وہاں کھلاڑیوں کو سکیورٹی خدشات ہیں:انو راگ ٹھاکر

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب پیر 1 اکتوبر 2018 13:18

باہمی سیریز ایشو:سابق بی سی سی آئی چیف کا پاکستان کو زرتلافی نہ دینے ..
لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔یکم اکتوبر 2018ء) پاکستان کرکٹ بورڈ اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے درمیان ہر جانہ کیس کی تین روزہ سماعت پیر سے دبئی میں شروع ہورہی ہے۔ آئی سی سی تقریباً پانچ سو کروڑ روپے کے ہرجانہ کیس کی سماعت کرے گی۔ حیرت انگیز طور پر پی سی بی کے سابق سربراہ نجم سیٹھی اس کیس کو جیتنے کا دعویٰ کرچکے ہیں تاہم بھارتی بورڈ کے اعلیٰ عہدیداروں نے تو سماعت کو غیر ضروری سمجھتے ہوئے اس میں شرکت سے بھی انکار کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے بھارت پر باہمی کرکٹ سیریز کھیلنے کے لئے مفاہمتی یاد داشت کے سمجھوتے پر عمل نہ کرنے کی وجہ سے آئی سی سی میں زر تلاقی کیلئے رجوع کیا تھا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق سربراہ انو راگ ٹھاکر کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی سے کسی بھی عہدیدار کو سماعت میں جانے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی پی سی بی کو ہرجانہ دیا جائے۔

(جاری ہے)

انو راگ ٹھاکر نے کہا کہ کئی سال سے پاکستان میں کئی ٹیمیں مقابلوں کے لیے جانے کوتیار نہیں کیونکہ وہاں پرغیر ملکی کھلاڑیوں کو سکیورٹی خدشات ہیں۔

یکم اکتوبر سے شروع ہونے والی سماعت کے حوالے سے آئی پی ایل کے سابق چیئرمین راجیو شکلا کا کہنا ہے کہ جہاں تک پی سی بی اور بی سی سی آئی کے کیس کا تعلق ہے۔ دونوں بورڈز کو معاملہ آپس میں مل بیٹھ کر حل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی میں اس تنازع کو نہیں لے جانا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی سی سی آئی پاکستان سے کھیلنے کے لئے تیا ر ہے لیکن دیگر ایشوز حائل ہو جاتے ہیں اور پاکستان کے خلاف کرکٹ کھیلنے کے لئے بھی حکومت سے اجازت کی ضرورت ہے۔

یاد رہے کہ پی سی بی کے وکلاءمیں لندن سے الیگزینڈر پینڈاز بھی دبئی پہنچ چکے ہیں۔قانونی ٹیم میں احمد حسین، ابراہیم حسین اور سلمان نصیر بھی شامل ہیں۔ چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد بھی سماعت میں موجود ہوںگے جب کہ بورڈ نے سابق چیئرمین نجم سیٹھی کو دبئی بلایا ہے جو گواہ کے طور پر پیش ہوں گے۔