امریکہ نے طالبان سے مذاکرا ت کے لیے پاکستان سے مدد مانگ لی
پاکستان طالبان قیادت کے جنگجووں سے رابطے ختم کرانے اور مذاکرات کی میز پر آنے کیلئے ان کو مجبور کرے ،جنرل جوزف ایل ووٹل ہم اعتراف کرتے ہیں کہ پاکستان نے افغان سرحد سمیت مخصوص علاقوں میں دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائیاں کی ہیں،پینٹاگون میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ
پیر 8 اکتوبر 2018 16:50
(جاری ہے)
ان کا کہنا تھا کہ ‘انہیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ پاکستان میں موجود طالبان کی قیادت کی جانب سے میدان میں موجود ان کے جنگجووں کو ہدایات، احکامات اور دیگر چیزیں نہیں آرہی ہوں’۔
انہوں نے کہا کہ ‘انہیں یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ وہاں بظاہر یا خفیہ طور پر کوئی سرگرمی نہیں ہورہی ہے اور یہ جنگجو طبی امداد یا دیگر چیزوں کے لیے پاکستان نہیں آسکیں۔اپنے مطالبات کو دہراتے ہوئے امریکی جنرل نے کہا کہ ‘پاکستان کو طالبان قیادت کو مذاکرات کی ٹیبل پر آنے کے لیے طالبان کو مجبور کرنے کی بھی ضرورت ہے’۔ایک سوال پر کہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان اثر رکھتا یا ہے نہیں تو ان کا کہنا تھا کہ ‘وہ یہ کرسکتے ہیں، وہ انہیں ایسا کرنے کے لیے دبائو ڈال سکتے ہیں’۔ ۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے افغانستان کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر جنرل جوزف کا کہنا تھا کہ ‘اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ اور ہم اس کا اعتراف کرتے ہیں کہ پاکستان نے اپنے ملک سے دہشت گرد تنظیموں کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے بالخصوص افغان سرحد سے ملحق علاقوں سمیت مخصوص علاقوں میں کارروائیاں کی ہیں’۔انہوں نے افغانستان کے اندر طالبان کی جانب سے تاحال اپنے اہداف کو نشانہ بنانے کی اہلیت کے حوالے سے امریکی جائزے پیش کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم جائزہ لے رہے ہیں کہ پاکستان میں اب بھی طالبان کی موجودگی ہے اور پاکستان کو انہیں (طالبان) کو پیچھے دھکیلنے کے لیے کوششوں کو جاری رکھنے کی ضرورت ہی'۔جنرل جوزف نے 2 اکتوبر کو وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیکل پومپیو اور قومی سلامتی کے مشیر جا بولٹن سے ہونے والی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیرخارجہ نے افغانستان میں ان کی سربراہی میں امن اور مصالحتی کوششوں کو جاری رکھنے کے لیے اپنے ملک کے عزم کو واضح کردیا ہے۔امریکی جنرل کا کہنا تھا کہ 'انہوں نے مزید اعتراف کیا کہ افغانستان میں امن و استحکام ان کے اپنے ملک کے استحکام اور ترقی کے لیے اہم ہی'۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی فوج پاکستانی فوجی قیادت کے ساتھ مستقل رابطے میں ہے اور ان کے ساتھ ان معاملات کے علاوہ دیگر امور پر بھی بات کرتی ہے۔سینٹکام سربراہ نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے اپنی توقعات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ 'ہمیں ان کو اس معاملے پر مصروف رکھنے کی ضرورت ہے اور ہمیں افغانستان میں کشیدگی کو کم کرنے میں ان کی مدد کرنے کی ضروت ہے۔جنرل جوزف نے اہنے بیان میں دو چیزوں، طالبان قیادت کو ان کے جنگجووں سے رابطے ختم کرنا اور انہیں مذاکرات پر آمادہ کرنے کو واضح کرتے ہوئے کہا کہ 'یہ دو چیزیں ہیں جس پر ہم پاکستان کو مسلسل زور دے رہے ہیں لیکن ہمیں اعتراف ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے اپنے ملک بہت کچھ کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ 'اب بھی بہت کچھ کرنا ہے اور ان مخصوص علاقوں میں ہمیں ان کے قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.