نیب اور حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتیں یکجا ہو گئیں

پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی میں معاملات طے پا گئے

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 22 اکتوبر 2018 10:51

نیب اور حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتیں یکجا ہو گئیں
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 اکتوبر 2018ء) : نیب اور حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں نے یکجا ہو کر اپنی اپنی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ نیب کے تنگ ہوتے شکنجے اور مستقبل قریب میں کی جانے والی کارروائیوں کے پیش نظر ماضی کی حریف جماعتوں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے بھی یکجا ہونے اور ایک ہی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مصیبت آن پڑی تو ماضی کے سیاسی حریف حلیف بن گئے اور نیب اور حکومت کے خلاف ایک ہی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کر لیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ ن میں فاصلے ختم کرنے میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف ،فاروق ایچ نائیک اور معروف ترین پراپرٹی ٹائیکون نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔ قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ پیپلز پارٹی کے شریک چئیرمین آصف علی زرداری نے تمام معاملات طے کرنے کے بعد ہی پریس کانفرنس کی۔

(جاری ہے)

کچھ دنوں میں نواز شریف بھی پریس کانفرنس یا کسی اور موقع پر میڈیا ٹاک کرتے ہوئے زرداری کی طرح کُھل کر حکومت مخالف تحریک کا عندیہ دیں گے۔

متحدہ اپوزیشن میں یہ معاملات طے پا چکے ہیں کہ وہ احتساب سے بچنے کے لیے حکومت پر ہر سطح پر دباؤ ڈالیں گے اور حکومت کے خاتمہ کے لیے ہر سطح پر جائیں گے ۔ کچھ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ اس ضمن میں مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی کے مابین 6 اہم ملاقاتیں ہو چکی ہیں اور ان ملاقاتوں میں ون پوائنٹ ایجنڈے پر اتحاد ہوا ہے کہ ہر صورت میں یا تو حکومت کو گرایا جائے گا یا پھر نیب کے موجودہ قوانین کو اس طرح تبدیل کروایا جائے گا کہ احتساب کا عمل بھی سست روی کا شکار ہو جائے اور کسی بھی پارلیمنٹیرین کو گرفتار نہ کیا جا سکے ۔

ایک ملاقات میں یہ بات بھی زیر غور آئی کہ اگر شہباز شریف کے بعد نواز شریف کو کسی کیس میں سز ا ہوتی ہے یا آصف زرداری گرفتار ہو جاتے ہیں تو پھرکیا حکمت عملی اپنانی ہے اور نیب اور حکومت کے خلاف کس حد تک جانا ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور دیگر اتحادی جماعتوں کے ایسے تمام رہنما جن کے خلاف تحقیقات کی جا رہی تھیں ان کے خلاف اہم ترین کرپشن کے ثبوت ملنے پر یہ سب ایک دوسرے کے قریب ہو گئے ہیں اور متحدہ اپوزیشن کی جانب سے اس تجویز پر غور کیا جار ہا ہے کہ مشترکہ اور متحد ہو کر نیب اور حکومت کے خلاف احتجاج کیا جائے ۔

نواز شریف کے خلاف جاری کیسز میں اہم ترین ثبوت عدالت میں پیش ہونے اور آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت پاکستان پیپلز پارٹی ،اے این پی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کے اہم رہنماؤں کے خلاف کرپشن اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات مکمل ہو رہی ہیں جس میں ان کی گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن کے چند رہنماؤں نے حکومت کی اتحادی جماعتوں سے بھی رابطوں کا آغاز کر رکھا ہے اور انہیں یہ پیشکش کی جا رہی ہے کہ اگر وہ اپوزیشن کا ساتھ دیں تو ان کو مزید مراعات دی جائیں گی۔