Live Updates

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت بالخصوص قانونی ذرائع سے رقوم بھجوانے میں آسانی اور مراعات دینے کیلئے فالواپ اجلاس

وزیراعظم نے بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے مزید سہولت پیدا کرنے کیلئے موجودہ ہوم ریمیٹنس ایجنسی انتظامات کے تحت فارن کارسپنڈنٹ اداروں کے ذریعے سٹیٹ بینک آف پاکستان اور اس کے مجاز ڈیلرز (بینکوں) کو ’’بزنس ٹو کسٹمر‘‘ (بی 2 سی) اور ’’کسٹمر ٹو بزنس‘‘ (سی 2 بی) ٹرانزیکشن پر عملدرآمد کی اجازت دیدی۔ ’’بی 2 سی‘‘ لین دین کے حوالہ سے 1500 ڈالر فی کس ماہانہ فری لانس اور انفارمیشن سسٹم سروسز کی اجازت ، کمپیوٹر اور انفارمیشن سروسز کے علاوہ ٹرانزیکشن سروسز کی ہر ماہ 1500 ڈالر فی کس تک بھجوانے کی بھی اجازت ہو گی، پنشنرز اب 2 لاکھ 50 ہزار روپے فی کس ماہانہ تک رقوم وصول کر سکیں گے، ’’سی 2 بی‘‘ لین دین کے حوالہ سے یوٹیلٹی بلز، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے منظور شدہ اداروں کی تعلیمی فیسوں، سپر سٹورز، انشورنس کمپنیز، کریڈٹ کارڈ وغیرہ کی ادائیگی کیلئے بھی سمندر پار پاکستانیوں سے براہ راست ادائیگیاں وصول کی جا سکیں گی

پیر 22 اکتوبر 2018 22:58

وزیراعظم  عمران خان کی زیرصدارت سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت بالخصوص ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اکتوبر2018ء) وزیراعظم عمران خان نے سمندر پار پاکستانیوں کو عظیم اثاثہ قرار دیتے ہوئے ان کی طرف سے ترسیلات زر بھجوانے میں سہولت اور آسانی پیدا کرنے کیلئے اہم اقدامات کی منظوری دیدی ہے جس سے قانونی ذرائع سے ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ہو گا۔ وزیراعظم نے پیر کو سمندر پار پاکستانیوں کی سہولت بالخصوص قانونی ذرائع سے رقوم بھجوانے میں آسانی اور مراعات دینے کیلئے فالواپ اجلاس کی صدارت کی۔

وزیراعظم نے بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے مزید سہولت پیدا کرنے کیلئے موجودہ ہوم ریمیٹنس ایجنسی انتظامات کے تحت فارن کارسپنڈنٹ اداروں کے ذریعے سٹیٹ بینک آف پاکستان اور اس کے مجاز ڈیلرز (بینکوں) کو ’’بزنس ٹو کسٹمر‘‘ (بی 2 سی) اور ’’کسٹمر ٹو بزنس‘‘ (سی 2 بی) ٹرانزیکشن پر عملدرآمد کی اجازت دیدی۔

(جاری ہے)

’’بی 2 سی‘‘ لین دین کے حوالہ سے 1500 ڈالر فی کس ماہانہ فری لانس اور انفارمیشن سسٹم سروسز کی اجازت دی گئی ہے۔

کمپیوٹر اور انفارمیشن سروسز کے علاوہ ٹرانزیکشن سروسز کی ہر ماہ 1500 ڈالر فی کس تک بھجوانے کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ پنشنرز اب 2 لاکھ 50 ہزار روپے فی کس ماہانہ تک رقوم وصول کر سکیں گے۔ ’’سی 2 بی‘‘ لین دین کے حوالہ سے یوٹیلٹی بلز، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے منظور شدہ اداروں کی تعلیمی فیسوں، سپر سٹورز، انشورنس کمپنیز، کریڈٹ کارڈ وغیرہ کی ادائیگی کیلئے بھی سمندر پار پاکستانیوں سے براہ راست ادائیگیاں وصول کی جا سکیں گی۔

ایکویٹی/کسی انٹرپرائز میں شرکت کیلئے ترسیلات زر کے سوا رہائشی اور کاروباری گھروں، پلاٹوں، فلیٹس اور بلڈنگز وغیرہ جیسی املاک کی خریداری کی مد میں سمندر پار پاکستانیوں سے اچھی شہرت کے حامل رئیل اسٹیٹ بلڈرز/ڈویلپیئرز اور ہائوسنگ سوسائٹیز کی طرف سے وصول شدہ ترسیلات زر کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ وزیراعظم نے ایئر ٹائم کے طور پر ہر ایک امریکی ڈالر کی ترسیل کے لین دین پر 2 روپے مالیت کے موبائل والٹ استعمال پر حکومت کی طرف سے رعایتی ادائیگی کی بھی منظوری دی جو اس سے پہلے ایک روپیہ تھی۔

ایسی ایکسچینج کمپنیز اور مجاز ڈیلر یعنی بینکس جو گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 15 فیصد ترسیلات زر لائیں گے، کو بھی ہر ایک امریکی ڈالر اضافی ترسیلی ٹرانزیکشن پر ایک روپے کی رعایت دی جائے گی، ان مراعات کا ترسیلات زر میں اضافہ پر نمایاں مثبت اثر پڑے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے سمندر پار پاکستانیز ورکرز بالخصوص مشرق وسطیٰ ممالک میں مقیم پاکستانیوں کا سروے کرنے کے اقدام کی بھی منظوری دی تاکہ ترسیلات زر کے عمل میں ان کو مزید سہولت اور رعایت دینے کے بارے میں ان کی آراء حاصل کی جا سکیں۔

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ سمندر پار پاکستانیز ہمارا عظیم اثاثہ ہیں اور حکومت ہر لحاظ سے ان کو سہولت دی گی۔ انہوں نے متعلقہ وزارتوں/محکموں کو ہدایت کی کہ وہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے مزید مراعات پر کام کریں تاکہ قانونی ذرائع سے ترسیلات زر حاصل کی جا سکیں۔ اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر، وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات و کفایت شعاری ڈاکٹر عشرت حسین، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز و انسانی وسائل ترقی سیّد ذوالفقار عباس بخاری، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا افتخار درانی، گورنر سٹیٹ بینک طارق باجوہ، وزیراعظم کے سیکرٹری، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری سمندر پار پاکستانیز، چیئرمین ایف بی آر، چیئرمین نادرا اور دیگر سینئر حکام بھی اجلاس میں شریک تھے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات