شوکت عزیز صدیقی نے سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ چیلنج کر دیا

سابق جج شوکت عزیز صدیقی نے عہدے کی بحالی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 26 اکتوبر 2018 11:13

شوکت عزیز صدیقی نے سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ چیلنج کر دیا
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔26اکتوبر 2018ء) شوکت عزیز صدیقی نے سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ چیلنج کر دیا ۔میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے معزول جج شوکت عزیز صدیقی نے عہدے کی بحالی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔ شوکت عزیز صدیقی نے سپریم جوڈیشل کونسل کا فیصلہ چیلنج کر دیا ہے۔انہوں نے درخواست میں موقف اپنایا ہے کہ چئیرمین سپریم جوڈیشل کونسل میرے خلاف تعصب کا اظہار کر چکے ہیں۔

عدالت سے سزا یافتہ ہونے کے بغیر جج مس کنڈکٹ کا مرتکب نہیں ہو سکتا۔جج کے مس کنڈکٹ کے مرتکب ہونے کی تعریف آئین سے متصادم ہے۔فیض آباد دھرنا کیس میں سپریم کورٹ اسی نوعیت کی آبزرویشن دے چکی ہے۔ تمام کارروائی قانون اور عدالتی فیصلوں کے منافی ہے، سپریم جوڈیشل کونسل کو الزامات کی تحقیقات کرنی چاہیے تھی، کارروائی کا مقصد مجھے اسلام آباد ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بننے سے روکنا تھا۔

(جاری ہے)

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ غیرطریقے سے برطرفی پلان کا حصہ تھی، سپریم جوڈیشل کونسل کی برطرفی کی سفارش میں بدنیتی شامل تھی، درخواست گزار کو اس کے آئینی حق سے محروم رکھا گیا اور آئین کے آرٹیکل 4 اور 25 کے تحت قانونی اور مساوی حق نہیں ملا۔ درخواست میں وفاق اور سپریم جوڈیشل کونسل کو فریق بنایا گیا ہے۔خیال رہے سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس شوکت صدیقی کے حوالے سے فیصلہ دیتے ہوئے انہیں عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی تھی۔

سپریم جوڈیشل کونسل نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر جج جسٹس شوکت صدیقی کو عہدے سے ہٹانے کی سفارش صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی کو بھجوائی گئی جس کی انہوں نے منظوری دے دی تھی۔ صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت قانون نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کا نوٹی فکیشن جاری کیا۔ یاد رہے کہ جسٹس شوکت صدیقی نے جولائی کے آخری ہفتے میں راولپنڈی بار سے خطاب کرتے ہوئے عدلیہ اور اداروں پر الزامات عائد کیے تھے۔

جس پرجسٹس شوکت صدیقی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں میں انکوائری کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی۔جسٹس شوکت نے اپنی متنازعہ تقریر میں اداروں پرججوں پر من مانے فیصلوں کے لیے دباؤ ڈالنے اورمن پسند ججز کی مختلف کیسز میں نامزدگی کے لیے بھی دباؤ ڈالنے کے الزامات عائد کیے تھے۔انہوں نے کہا کہ مختلف کیسز میں من پسند ججز کی تقرری کے لیے چیف جسٹس پر بھی دباؤ ڈالا جاتا ہے۔جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اس بیان کو اسلام آبادہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے مسترد کر دیا تھا۔ یاد رہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کیخلاف گھرکی تزئین وآرائش کے سلسلے میں بھی ایک کیس سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر ہے۔سپریم جوڈیشل کونسل میں کیس کی سماعت چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار کررہے ہیں۔