بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے لاڑکانہ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی

حکومت سندھ لاڑکانہ میں آبپاشی، مواصلات اور پولیس کے شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے جامع منصوبابندی کے تحت کام کر رہی ہے، وزیراعلیٰ سندھ لاڑکانہ سمیت سندھ بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ وقت پر مکمل کیا جائے اور عوام کو مزید سہولیات کے لیئے نئے منصوبے بنائے جائیں

ہفتہ 27 اکتوبر 2018 22:41

بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے لاڑکانہ ..
لاڑکانہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اکتوبر2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی جانب سے لاڑکانہ میں جاری ترقیاتی منصوبوں کے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقعے پر پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھڑو، صوبائی وزرا ناصر حسین شاہ، سعید غنی، مکیش چاولہ اور مرتضی وہاب، معاون خصوصی اشفاق احمد میمن، ارکان اسمبلی آفتاب شعبان میرانی، سردار چانڈیو، خورشید جونیجو، برہان چاڈیو، ندا کھڑو، حزب اللہ بگہیو، نصیباں چنا، گنہور خان ایسران، پروین قائمخانی، اعجاز جکھرانی، عبدالفتاح بھٹو، خیر محمد شیخ، خان سانگری، اسلم شیخ اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے پارٹی چیئرمین کو بتایا کہ حکومت سندھ ضلع لاڑکانہ میں جامع منصوبابندی کے تحت آبپاشی، مواصلات اور پولیس کے شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے جامع منصوبابندی کے تحت کام کر رہی ہے اور ضلع میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ وقت پر مکمل کرلیا جائیگا۔

(جاری ہے)

وزیراعلی نے بتایا کہ وارہ، شہدادکوٹ کے علاقوں میں پانی کی شدید قلت ہے اور محکمہ آبپاشی کی جانب مذکورہ علاقوں تک پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

اس موقعے پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے امن امان کو برقرار رکھنے پر پولیس کو شاباش دی اور کہا کہ پولیس کے جوانوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ سمیت سندھ بھر میں جاری ترقیاتی منصوبوں کو مقررہ وقت پر مکمل کیا جائے اور عوام کو مزید سہولیات کے لیئے نئے منصوبے بنائے جائیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے زور دیا کہ لاڑکانہ کے ماسٹر پلان پر عملدرآمد کو جلد از جلد شروع کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زرعی پانی کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جائے تاکہ کسی بھی کسان اور کاشتکار سے ناانصافی نہ ہو۔