امریکا وسط مدتی انتخابات،

ٹرمپ کی پارٹی کو دھچکا، ڈیموکریٹس کو واضح برتری حاصل ڈیموکریٹ نے ایوان نمائندگان میں 19 نشستیں ری پبلکنز سے چھین لیں،سینیٹ میں 50 نشستوں کے ساتھ ری پبلکنز کو واضح سبقت ڈیموکریٹس کی ری پبلکنز سے گورنر کی 3 نشستیں بھی چھیننے کے بعد تعداد 21 ، ڈیموکریٹس گورنرز کی تعداد 18 ہو گئی، ٹرمپ کاانتخابات میں کامیابی پر امریکی عوام سے اظہار تشکر

بدھ 7 نومبر 2018 14:25

امریکا وسط مدتی انتخابات،
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2018ء) امریکا میں وسط مدتی انتخابات کے موقع پر تمام ریاستوں میں پولنگ کا وقت ختم ہوگیاجس کے بعد ابتدائی نتائج میں کہاگیا ہے کہ ڈیموکریٹس کو واضح برتری حاصل ہے اور ایوان نمائندگان میں انہوں نی19 نشستیں ری پبلکنز سے چھین لی ہیںتاہم435 میں سی181 نشستوں پرری پبلکنز اور 209 پر ڈیمو کریٹس کو برتری حاصل ہے،سینیٹ میں 50 نشستوں کے ساتھ ری پبلکنز کو واضح سبقت حاصل ہے جبکہ ڈیموکریٹس کو 42 نشستیں مل سکیںاسی طرح امریکی ریاستوں کی50 میں سی36 گورنروں کاانتخاب بھی ہوا جس میں سے ڈیموکریٹس نے ری پبلکنز سے گورنر کی 3 نشستیں بھی چھین لیں جس کے بعد ری پبلکنز کے گورنرز کی تعداد 21 اور ڈیموکریٹس گورنرز کی تعداد 18 ہو گئی،دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات میں کامیابی پر امریکی عوام سے اظہار تشکر کیا ہے،امریکی الیکشن کے دوران ووٹ کے حق سے متعلق تنظیموں کو 10 ہزار شکایات موصول ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایاکہ 435 میں سی181 نشستوں پرری پبلکنز اور 209 پر ڈیمو کریٹس کو برتری حاصل ہے۔سینیٹ میں 50 نشستوں کے ساتھ ری پبلکنز کو واضح سبقت حاصل ہے، جبکہ ڈیموکریٹس کو اب تک 42 نشستیں ملی ہیں۔امریکی ریاستوں کی50 میں سی36 گورنروں کاانتخاب بھی ہوا جس میں سے ڈیموکریٹس نے ی پبلکنز سے گورنر کی 3 نشستیں بھی چھین لیں جس کے بعد ری پبلکنز کے گورنرز کی تعداد 21 اور ڈیموکریٹس گورنرز کی تعداد 18 ہو گئی۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابات میں کامیابی پر امریکی عوام سے اظہار تشکر کیا ہے۔امریکی الیکشن کے دوران ووٹ کے حق سے متعلق تنظیموں کو 10 ہزار شکایات موصول ہوئی ہیں۔واضح رہے کہ ایوان نمائندگان میں اکثریت کے لیے کسی بھی جماعت کو 218 نشستیں درکار ہیں، حکمراں جماعت ری پبلکنز ایوان نمائندگان میں برتری برقرار رکھ سکے گی یا نہیں وسط مدتی انتخابات کو امریکی صدر ٹرمپ کا امتحان اور ان کی پالیسیوں پر ریفرنڈم بھی کہا جا رہا ہے۔