ایوان بالا میں اپوزیشن نے وقفہ سوالات کے دوران وزراء کی عدم موجودگی اور تاخیر سے آمد پر واک آئوٹ

بدھ 14 نومبر 2018 17:47

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) ایوان بالا میں اپوزیشن نے وقفہ سوالات کے دوران وزراء کی عدم موجودگی اور تاخیر سے آمد پر واک آئوٹ کیا جبکہ چیئرمین سینٹ نے ہدایت کی کہ وزراء کی تاخیر سے آمد کے حوالے سے وزیراعظم کو خط ارسال کیا جائے۔ بدھ کو ایوان بالا کے اجلاس کے آغاز پر عوامی اہمیت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے سینیٹر چوہدری تنویر خان نے کہا کہ راولپنڈی میں نانبائی ہڑتال پر جا رہے ہیں، گیس مہنگی ہونے سے کاروبار کرنا مشکل ہو گیا، روٹی پندرہ روپے پر چلی جائے گی۔

سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ طاہر داوڑ کے حوالے سے تشویشناک اطلاعات آ رہی ہیں۔ سینیٹر چوہدری تنویر خان نے کہا کہ وزراء موجود نہیں، میرے سوال کا جواب کون دے گا۔

(جاری ہے)

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ وزیر کو ہونا چاہیے۔ چیئرمین نے کہا کہ وزراء کو آنا چاہیے۔ پرویز رشید نے کہا کہ 60 سے زائد وزراء موجود ہیں جب تک وہ نہیں آتے ہم واک آئوٹ کرتے ہیں۔

اس کے ساتھ ہی اپوزیشن ارکان ایوان سے واک آئوٹ کر گئے۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ وزیراعظم کو خط ارسال کیا جائے کہ وزراء کو ہدایت کریں کہ وقت پر ایوان میں آئیں۔ اسی دوران متعلقہ وزیر ایوان میں آ گئے۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ وزراء ایوان میں آتے ہیں، پہلی قطار وزراء سے بھری ہوتی ہے، آج لیٹ ہو گئے ہیں۔ چیئرمین نے کہا کہ وقت پر آنا چاہیے۔ اسی دوران سینیٹر طلحہ محمود نے کورم کی نشاندہی کر دی۔ چیئرمین نے کہا کہ کورم پورا نہیں ہے، پانچ منٹ تک گھنٹیاں بجائی جائیں۔ چیئرمین نے سینیٹر اعظم سواتی کو ہدایت کی اپوزیشن کو منا کر ایوان میں لائیں۔ گھنٹیاں بجائے جانے کے بعد ایوان میں دوبارہ گنتی کی گئی تو کورم مکمل تھا۔