پاکستان کرکٹ بورڈ میں سفارشی ٹولے سے متعلق بیان

سابق کرکٹر وقار یونس نے نجم سیٹھی کو آڑے ہاتھوں لے لیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 3 دسمبر 2018 14:57

پاکستان کرکٹ بورڈ میں سفارشی ٹولے سے متعلق بیان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 03 دسمبر 2018ء) :سابق کرکٹر وقار یونس نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں سابق چئیرمین پی سی بی نجم سیٹھی کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ وقار یونس کا کہنا تھا کہ سفارشی ٹولے سے متعلق دیکھیں بات کون کر رہا ہے۔ نجم سیٹھی صاحب آپ بھی کمال کرتے ہیں۔ آپ کچھ بھی بولتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے کرکٹ میں دن پورے ہو چکے ہیں۔

لہٰذا آپ اپنی غلیظ سیاست تک ہی محدود رہیں۔
ساتھ ہی وقار یونس نے ایک ویڈیو کلپ بھی شئیر کیا جس میں نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق چئیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ پی سی بی میں کرپشن دیکھ کر میں نے راشد لطیف صاحب سے رابطہ کیا، اور ان سے کہا کہ آپ چیف سلیکٹر کے طور پر آجائیں، ہم اس کرپشن کے حوالے سے بھی کچھ اقدامات کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

راشد لطیف نے کہا کہ چیف سلیکٹر کو ٹھیک ہے لیکن آپ مجھے ہیڈ آف کرپشن بنائیں۔ لیکن مجھے اس وقت کرکٹ بورڈ کے کچھ کرتا دھرتا افراد نے نصیحت کی اور کہا کہ انہوں نے ایک کرکٹر کے بارے میں کچھ کمزور بیانات دئے ہیں، جو شاید ان کے قریب ہیں۔ اس کرکٹر کا نام دانش کنیریا ہے۔ میں نے راشد لطیف سے کہا کہ آپ چئیرمین سلیکٹر لگ جائیں ، سب کرپشن کے حوالے سے آپ سے رجوع کریں گے لیکن انہوں نے کہا کہ نہیں آپ مجھے ہیڈ آف کرپشن ہی لگائیں۔

انہوں نے مجھ سے کہا کہ دانش کنیریا کا کیس غلط اور فراڈ کیس ہے۔ نجم سیٹھی نےاپنے اس انٹرویو میں کہا کہ کرکٹ بورڈ میں لابیاں بنی ہوئی ہیں، کراچی اور لاہور کے مابین تعصب بھی ہے، اس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ محسن صاحب جو پہلے وسیم اکرم کو گالیاں دیتے تھے اب ان کے ساتھ بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب میں نیا نیا پاکستان کرکٹ بورڈ میں آیا تو مجھ سے محسن حسن خان نے رابطہ کیا اور مجھ سے کہا کہ میں انہیں نیشنل سلیکٹر یا نیشنل کوچ بنا دوں۔

میں نے لوگوں سے مشورہ کیا تو لوگوں نے مجھے منع کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھ سے لوگوں نے کہا کہ وقار یونس کو نہ لے کر آئیں لیکن میں انہیں لے کر آیا ، ان کی کارکردگی اس لیول کی نہیں تھی جس لیول کی ہونی چاہئیے تھی۔ وقار یونس نے بعد ازاں مجھ پر تنقید کی جس کی مجھے سمجھ نہیں آئی کیونکہ میں تو ان کو لانے والوں میں سے تھا۔