Live Updates

ریاست ماں جیسی ہوتی ہے، یہ کیسی ریاست ہے جس نے پہلے سال کے تیسرے مہینے میں لوگوں کو بے گھر اور بے روزگار کرنا شروع کردیا ہے، سید مصطفیٰ کمال

کراچی پاکستان کو پالنے والا شہر ہے جو 70 فیصد ریوینیو دیتا ہے اور یہاں کے تاجروں کو اس طرح راتوں رات سڑک پر لے آنے سے بڑی ملک دشمنی نہیں ہو سکتی جو کہ ہمارا بدترین دشمن ملک بھی ہمارے ساتھ کرنے میں ناکام رہا ہے حکومت ان لوگوں کو یہاں واپس بسائے ان کے پاس جب لیز موجود ہے تو سمجھ سے بالا تر ہے کہ ان کی دکانوں کو کیوں توڑا گیا ، چیئرمین پاک سر زمین پارٹی

جمعہ 7 دسمبر 2018 23:20

ریاست ماں جیسی ہوتی ہے، یہ کیسی ریاست ہے جس نے پہلے سال کے تیسرے مہینے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 دسمبر2018ء) پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ریاست ماں جیسی ہوتی ہے اپنے بچوں کو بھوکا نہیں مارتی یہ کیسی ریاست ہے جس نے پہلے سال کے تیسرے مہینے میں لوگوں کو بے گھر اور بے روزگار کرنا شروع کردیا ہے، کراچی پاکستان کو پالنے والا شہر ہے جو 70 فیصد ریوینیو دیتا ہے اور یہاں کے تاجروں کو اس طرح راتوں رات سڑک پر لے آنے سے بڑی ملک دشمنی نہیں ہو سکتی جو کہ ہمارا بدترین دشمن ملک بھی ہمارے ساتھ کرنے میں ناکام رہا ہے، حکومت ان لوگوں کو یہاں واپس بسائے ان کے پاس جب لیز موجود ہے تو سمجھ سے بالا تر ہے کہ ان کی دکانوں کو کیوں توڑا گیا ان خیالات کا اظہار سید مصطفیٰ کمال نے نے متاثرین کھوڑی گارڈن کی مسمار شدہ دکانوں کا دورے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نالے پر آدھا شہر بنا ہوا ہے اگر اسے با گزار کرانا ہے تو لیاری ایکسپریس وے کی طرح متبادل دیا جاتا جیسے ہمارے دور میں اس وقت کی حکومت، عدلیہ اور اداروں نے مل کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اندیشہ ہے کہ یہاں کے چند مقتدر حلقے اپنی جیبیں گرم کرنے کے لیے دوبارہ ان تاجروں سے یہاں آباد ہونے کے لیے بھاری رشوتیں لیں گے۔

ان تاجروں کے آباؤ اجداد تین نسلوں سے یہاں آباد ہیں اور تجارت کر رہے ہیں جو قربانیاں دے کر پاکستان آئے تھے، آج انکی نسلوں کی دکانیں ایک دم توڑ دینا سرا سر ظلم ہے۔ کراچی کے تاجروں کی کروڑوں روپے کی دکانیں راتوں رات مسمار کر دی گئیں ہیں اسر یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ناجائز تجاوزات کے خلاف آپریشن کیا جا رہا ہے جبکہ ہم اپنے دورِ نظامت میں ناجائز تجاوزات کے خلاف اس سے بڑے آپریشن کیئے تھے صرف لیاری ایکسپریس وے بنانے کے لیے 28 ہزار گھر مسمار کیئے تھے جنہیں متبادل جگہ فراہم کر کے 50 ہزار نقد کا چیک بھی دیا گیا تھا۔

وزیراعظم عمران خان بھی معاملے کا نوٹس لیں، انہیں پتا ہی نہیں کہ معاملا کتنا سنگین ہے، لوگوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہو چکے ہیں اور عوام خود کشی کرنے پر مجبور ہے جبکہ آج گورنر جا کر وزیراعظم کو بول رہے ہیں کہ اس معاملے کا کچھ کیا جائے تب جا کر انہیں اس کا خیال آیا اور کہا کہ ایڈوکیٹ جنرل اس معاملے پر درخواست لگائیں تو پہلے انکا ایڈوکیٹ جنرل کہاں تھا کیا اب ان ہزاروں تاجروں کا کروڑوں کا نقصان پورا کیا جا سکتا ہی انہوں نے کہا کہ حکومت غریبوں کی بددعائیں لے رہی ہے کفر کی حکومت چل سکتی ہے لیکن ظلم کی نہیں۔

کراچی کے تاجروں کے ساتھ ظلم ہوا ہے پہلے ان لوگوں کو متبادل دیا جاتا پھر ان دکانوں کو مسمار کیا جانا چاہیے تھا۔ انتظامیہ کی جانب سے مخصوص علاقوں میں آپریشن کیا جا رہا ہے جہاں مزاحمت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ چار سالوں میں میئر کو اگر کوئی اختیار ملا تو وہ کچھ بنانے کا نہیں بلکہ توڑنے کا ملا ہے جو لوگ اوروں کی مدد کرتے تھے انہیں مانگنے پر مجبور کر دیا ہے۔ پاک سر زمین پارٹی کا ہر کارکن عدلیہ کے احکامات کی عزت کرتا ہے اور انہیں تسلیم کرتا ہے لیکن اگر ان کا غلط استعمال کیا گیا تو ہم اسلحے کی سیاست کرنے والے لوگ نہیں ہیں لیکن حکمرانوں کو اپنی ماں، بہن، بیٹیوں کو کھلے آسمان تلے بے آسرا بھی نہیں کرنے دیں گے اور ان کا بلڈوزر کے آگے کھڑے ہونگے۔#
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات