مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرارداداوں کے مطابق کشمیریوں کی اُمنگوں کے مطابق حل ہوگا،

مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پوری قوم تمام سیاسی جماعتیں اور ادارے یک زبان وجان ہیں، بھارت کا مکرہ چہرہ دُنیا بھرمیں آہستہ آہستہ عیاں ہورہاہے ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق کا کشمیر کے بارے میں سیمینارسے خطاب

ہفتہ 8 دسمبر 2018 16:21

مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرارداداوں کے مطابق کشمیریوں کی اُمنگوں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 دسمبر2018ء) ایوان بالا میں قائد حزب اختلاف سینیٹر راجہ محمد ظفر الحق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قرارداداوں کے مطابق کشمیریوں کی اُمنگوں کے مطابق حل ہوگا ،مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پوری قوم تمام سیاسی جماعتیں اور ادارے یک زبان وجان ہیں ،مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے دودرجن سے زائد قراردادیں دُنیا کے اہم فورم اقوام متحدہ،او آئی سی وغیرہ سے منظور ہوئیں جن میں کسی ایک ملک نے بھی مسئلہ کشمیر کے حق خودارادیت کی مخالفت نہیں کی۔

اِن خیالات کا اظہار اُنہوں نے کشمیر میڈیا سروس کے زیر اہتمام ’’اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمشنر اور او آئی سی سے پاس ہونیوالی قراردادوں کے تناظر میں لائحہ عمل اور چیلنجز ‘‘ کے موضوع پرمنعقدہ سیمینارسے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

راجہ محمد ظفر الحق نے کہاکہ حال ہی میں مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے او آئی سی، اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر اور آل پارٹیز کشمیر گروپ برطانیہ سے جو قراردادیں پاس کی گئی ہیں،انتہائی اہمیت کی حامل ہیں اُن قراردادوں میں نہ صرف بھارتی ظلم وبربریت کی مذمت کی گئی ہے بلکہ مسئلہ کشمیر کا حل حق خودارادیت کے تحت حل کرنے کی سفارش بھی کی گئی ہے ،اقوام عالم کو اپنے سیاسی اثر ورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے بھارت پر زور دینا چاہیے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہونیوالے ظلم وبربریت کو ختم کرکے مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کریں،مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پا س ہونیوالی قراردادیں ایسی بنیاد اور اثاثہ ہیں جن کو متنازعہ ہونے سے بچانا چاہیے ایسے پلیٹ فارم استعمال کرکے اُن قراردادوں کو دُنیا بھرمیں تشہیر کریں ،اُنہوں نے تجویز دی کہ حال ہی میں تین منظور ہونیوالی قراردادوں کو وزارت خارجہ امور کے ذریعے پوری دُنیا اور اقوام عالم میں اجاگرکرنا ضروری ہے ۔

اس حوالہ سے ایک گروپ بناکر وزیر خارجہ سے مشاورت کی جائے۔راجہ محمد ظفر الحق نے کہاکہ اسرائیل نے فلسطینیوں پر ظلم وبربریت کے پہاڑتوڑے،اب اُن کا مسئلہ بھی دُنیا بھر میں آشکار ہورہاہے ،پہلے چھ لاکھ یہودیوں کو جلانے کی کہانی کو نہ ماننے والوں کو قید کی سزادی جاتی تھی ،اب اُن کی کوئی بات سُننے کو بھی کوئی تیار نہیں ہے ،بھارت بھی مقبوضہ کشمیر میں ایسی صورتحال سے گزررہاہے، بھارت کا مکرہ چہرہ دُنیا بھرمیں آہستہ آہستہ عیاں ہورہاہے ۔

کشمیر کے متعلق دلچسپی رکھنے والی تنظیمیں اوراقوام عالم بھارت کو مسئلہ کشمیر حل کرنے پر آمادہ کرے ،اس حوالے سے میڈیا اپنا موثر کردار اداکرے بہتر یہی ہے کہ دُنیا بھر کے صحافیوں کو پاکستان میں بلایا جائے اور اُنہیں کشمیر بارے صورتحال سے بریف کیاجائے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بین الاقوامی آبزرور اور صحافیوںپر تو پابندی لگاسکتا ہے مگر پاکستان میں آنے پر پابندی نہیں لگاسکتا،اُنہوں نے کہا کہ کشمیر کازکو پاکستان سٹڈیز کا حصہ بنایاجائے اور نئی نوجوان نسل کو کشمیر کی تاریخ بارے آگاہ کیا جائے ،سیمینار میں ایک قرارداد بھی پیش کی گئی جس میں او آئی سی ،اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کمشنر اور آل پارٹیز کشمیر گروپ کی طرف سے پاس ہونیوالی قراردادوں کو خوش آئند اور بھارتی مظالم اور کالے قوانین کی بھرپور مذمت کی گئی،قرارداد میں معصوم نہتے کشمیریوں پر بیلٹ گنز اور کیمیائی ہتھیاروں کو روکنے کی سفارش بھی گئی اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے جامع پالیسی اختیار کرنے پر بھی زور دیا گیا،قرار داد میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے ہاتھوں قید کشمیریوںکو بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی پر بھی شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

سیمینار سے شیخ تجمل اسلام ، ظفر بنگش، غلام محمد صفی ، ڈائریکٹر خارجہ امور شیرا ز عاصم، سید فیض نقشبندی، حبیب الرحمان اور علی رضا نے بھی خطاب کرتے ہوئے بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اقدامات اُٹھانے پر زور دیا۔