شہبازشریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد

عدالت کا3 صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری، کمیشن، کک بیکس سمیت اہم شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا، آشیانہ اقبال میں پہلے ہی سپلیمنٹری ریفرنس فائل ہوچکا ہے۔ احتساب عدالت کا فیصلہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 8 دسمبر 2018 16:32

شہبازشریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔08 دسمبر 2018ء) احتساب عدالت نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی۔عدالت نے 3 صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے،کمیشن ، کک بیکس سمیت اہم شواہد پیش کرنے میں ناکام رہا، آشیانہ اقبال میں پہلے ہی سپلیمنٹری ریفرنس فائل ہوچکا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق احتساب عدالت نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کا مزید جسمانی ریمانڈ طلب کرنے کی نیب کی استدعا مسترد کردی ہے۔

نیب کی جانب سے 15روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی۔عدالت نے 3 صفحات پرمشتمل تحریری فیصلے میں کہا کہ نیب افسران شہبازشریف کے جسمانی ریمانڈ کے دوران تحقیقات کا ریکارڈ پیش نہیں کرسکے۔ نیب افسران کی جانب سے عدالت میں کمیشن ، کک بیکس سمیت اہم شواہد پیش نہیں کیے جا سکے۔

(جاری ہے)

تاہم نیب نے تحریری تحقیقات پیش کی ہیں لیکن ڈاکیومنٹری دستاویزات پیش نہیں کیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہاکہ آشیانہ اقبال میں پہلے ہی سپلیمنٹری ریفرنس فائل ہوچکا ہے۔ دوسری جانب محکمہ داخلہ پنجاب نے شہباز شریف کے لئے بی کلاس کی منظوری کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا۔ پنجاب حکومت کی جانب سے شہباز شریف کو پاکستان جیل خانہ جات قوانین 1978 کے رول 242 کے تحت بی کلاس کی سہولیات دی گئی ہیں۔ بی کلاس کے تحت شہباز شریف کو جیل میں ٹی وی، اخبار اور بستر کی سہولت دیدی گئی ہے۔

قائد حزب اختلاف کو گھر سے کھانا منگوانے کی سہولت بھی میسر ہوگی جبکہ بیرک میں کرسی اور میز رکھنے کی اجازت بھی دی گئی ہے۔ شہباز شریف کی نیب حوالات میں استعمال کی اشیاء جیل حکام کے حوالے کر دی گئی ہیں۔ ڈاکٹروں نے طبیعت ناسازی کے باعث آرام دہ اور ہوادار کمرے اور بروقت ادویات کھانے کی ہدایت دے رکھی ہے۔