پاکستان کو خصوصی تشویش کی فہرست میں ڈالنے پر سینئر امریکی حکام کی دفترخارجہ طلبی

امریکی حکام نے دفتر خارجہ کے حکام کو پاکستان کا احتجاجی مراسلہ اور حقائق کی ترسیل کی یقین دہانی کرائی ،ْ ذرائع پاکستان میں اقلیتوں کو آئین کے مطابق تمام تر مذہبی آزادی ہے ،ْ امریکہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو کیسے نظرانداز کرسکتا ہے ،ْ پاکستان

بدھ 12 دسمبر 2018 21:59

پاکستان کو خصوصی تشویش کی فہرست میں ڈالنے پر سینئر امریکی حکام کی دفترخارجہ ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 دسمبر2018ء) امریکہ کی جانب سے پاکستان کو مذہبی آزادی کی پامالی سے متعلق خصوصی تشویش کی فہرست میں شامل کرنے پر سینئر امریکی حکام کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔ذرائع کے مطابق اس معاملے پر پاکستان کی جانب سے امریکی حکام سے شدید احتجاج ور ایک احتجاجی مراسلہ بھی ان کے حوالے کیا گیا۔ذرائع کے مطابق احتجاجی مراسلے میں کہا گیاکہ پاکستان میں اقلیتوں کو آئین کے مطابق تمام تر مذہبی آزادی ہے ،ْ امریکہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کو کیسے نظرانداز کرسکتا ہے، بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ سلوک کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کا امریکی اقدام پر مؤقف ہے کہ پاکستان کو اپنی اقلیتوں سے متعلق کسی سے لیکچر کی ضرورت نہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ امریکی حکام نے دفتر خارجہ کے حکام کو پاکستان کا احتجاجی مراسلہ اور حقائق کی ترسیل کی یقین دہانی کرائی۔واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں اعلان کیا گیا تھا کہ بین الاقوامی ایکٹ برائے مذہبی آزادی 1998 کے تحت پاکستان سمیت ایران، سعودی عرب، چین، تاجکستان، ترکمانستان، سوڈان، برما، اریٹریا اور شمالی کوریا کے نام مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں پر خصوصی تشویش والی فہرست میں شامل کیے جارہے ہیں، جس کا مقصد اقلیتوں سے روا رکھے جانے والے سلوک پر دباؤ بڑھانا ہے۔

پاکستان نے مذہبی آزادی کی پامالی کے امریکی الزام پر مبنی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے اسے یک طرفہ اورسیاسی جانبداری' پر مشتمل قرار دیا تھا۔