Live Updates

نیب ایک پیسے کی بھی کرپشن ثابت کردے تو ایوان چھوڑ دیں گے‘ پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن لیڈر کو بنانے کی روایت گزشتہ دو ادوار سے چل رہی ہے‘ پوری اپوزیشن نے مجھے پی اے سی کا چیئرمین بنانے کی حمایت کی اس اعتماد پر میں ان کا شکرگزار ہوں

قائد حزب اختلاف شہباز شریف قومی اسمبلی میں اظہار خیال

جمعرات 13 دسمبر 2018 16:18

نیب ایک پیسے کی بھی کرپشن ثابت کردے تو ایوان چھوڑ دیں گے‘ پی اے سی کا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 دسمبر2018ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ اگر نیب ان پر ایک پیسے کی بھی کرپشن ثابت کردے تو وہ یہ ایوان چھوڑ دیں گے‘ پی اے سی کا چیئرمین اپوزیشن لیڈر کو بنانے کی روایت گزشتہ دو ادوار سے چل رہی ہے اور یہ مستحکم ہو چکی ہے‘ ہم اس ایوان کو بامعنی بنانے کے لئے ملک اور عوام کے مفاد میں حکومت سے مکمل تعاون کریں گے‘ پوری اپوزیشن نے مجھے پی اے سی کا چیئرمین بنانے کی حمایت کی اس اعتماد پر میں ان کا شکرگزار ہوں۔

جمعرات کو قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ ایوان کو چلانا حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ میثاق جمہوریت پر دستخط پاکستان کی سیاسی تاریخ کا شاندار لمحہ تھا۔

(جاری ہے)

میں نے وزیراعظم عمران خان سے اس لئے درخواست کی تھی کہ ملک سے غربت کے خاتمے‘ معیشت کی بہتری‘ ہسپتالوں میں ادویات کی فراہمی اور تعلیم کے فروغ کے لئے ایک میثایق معیشت طے کرتے ہیں۔

میری اس تجویز کو حقارت سے مسترد کردیا گیا، اب چند دن قبل پھر میثاق معیشت کی تجویز آئی ہے ہم اس کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ایوان کو بامعنی بنانے کے لئے حکومت سے ملک اور عوام کے مفاد کی خاطر مکمل تعاون کریں گے۔ پی اے سی کا اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین بنانے کی روایت مستحکم ہو چکی ہے۔ پوری متحدہ اپوزیشن نے مجھے پی اے سی کے چیئرمین بنانے کے لئے نامزد کیا۔

اس عزت افزائی پر پوری اپوزیشن کا شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ سپیکر خواجہ سعد رفیق کے پروڈکشن آرڈر جاری کرکے شکریہ کا موقع دیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ نیب کے معاملہ پر میں بات نہیں کرنا چاہتا تھا مگر وزیر خارجہ نے خود بات چھیڑی ہے تو بات کرنے پر مجبور ہوا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے حوالے سے وزیر خارجہ نے جو بات کی ہے وہ حقائق کے برعکس ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب اور حکومت کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ احتساب کا عمل صرف اور صرف اپوزیشن کے خلاف جاری ہے۔ میرے خلاف ابھی تک نیب کا ریفرنس دائر نہیں ہوا اور یہ کریں گے۔ نیب کے بھاری پتھر کا سامنا حکومتی زعماء کو بھی ہے۔ پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین پر مالم جبہ کیس کا سایہ بھی ہے، میں گناہگار آدمی ہوں مگر انکساری اور عاجزی کے ساتھ کہتا ہوں کہ نیب میرے خلاف آدھے پیسے کی کرپشن بھی ثابت کردے تو یہ ایوان چھوڑ دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے نیب نے صاف پانی کیس کے حوالے سے طلب کیا اور انہوں نے مجھے آشیانہ میں گرفتار کیا۔ صاف پانی کا ریفرنس آچکا ہے۔ 20 افراد بھی نامزد کردیئے گئے مگر میرا اس میں اللہ کے فضل و کرم سے نام نہیں۔ مسلم لیگ (ن) کے دور میں بجلی کے اندھیرے ختم ہوئے اور ملک اجالوں میں ہے۔ آشیانہ کے حوالے سے نیب نے جنوری 2018ء میں تحقیقات کا آغاز کیا۔ مالم جبہ کیس کی تحقیق بھی جنوری 2018ء میں ہوئی مگر اب تک 270 ایکڑ کے ریزارٹ کے حوالے سے ایک چیونٹی بھی نہیں رینگی۔ آشیانہ کیس میں بھی میرے خلاف آدھے دھیلے کیپ کرپشن بھی نہیں لا سکے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات