متحدہ رہنماء سید سردار احمد کا پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان

اب میرا ایم کیوایم کے کسی دھڑے سے کوئی تعلق نہیں ہے، اپنی باقی زندگی سوشل ویلفیئرکے کاموں میں گزاروں گا۔منحرف مرکزی رہنماء ایم کوایم سید سردار احمد

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 13 دسمبر 2018 17:00

متحدہ رہنماء سید سردار احمد کا پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان
کراچی (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔13 دسمبر2018ء) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے مرکزی رہنماء سید سردار احمد مستعفی ہوگئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اب میرا ایم کیوایم کے کسی دھڑے سے کوئی تعلق نہیں ہے،اپنی باقی زندگی سوشل ویلفیئرکے کاموں میں گزاروں گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایم کیوایم پاکستان کے مرکزی رہنماء سید سردار احمدنے پارٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔

سردار احمد نے اپنا استعفیٰ متحدہ قومی موومنٹ کی اعلیٰ قیادت خالد مقبول صدیقی اور فاروق ستار کو بھجوادیا ہے۔سید سردار احمد نے کہا کہ ایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی اور بنیادی رکنیت دونوں سے مستعفی ہوگیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اب میرا ایم کیوایم کے کسی دھڑے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔آئندہ کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل نہیں ہوں گا۔

(جاری ہے)

سردار احمد نے کہا کہ اپنی باقی زندگی سماجی فلاح و بہبود کے کاموں کیلئے وقف کردی ہے۔

واضح رہے ایم کیوایم پاکستان مختلف دھڑوں میں بٹ چکی ہے۔ خالد مقبول صدیقی ، فاروق ستارکے گروپ پرمشتمل دھڑے بن چکے ہیں جبکہ ایم کیوایم کے ٹوٹے ہوئے لوگوں نے پی ایس پی بھی بنارکھی ہے۔ جن میں مصطفی کمال سرفہرست ہیں جنہوں نے الیکشن 2018ء سے قبل پی ایس پی تشکیل دی۔ تاہم ایم کیوایم کو دھڑے بندیوں کے باعث عام انتخابات میں بری شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

فاروق ستار اور مصطفی کمال نے بعض مقامات پر اتحاد بنانے کی جدوجہد بھی کی لیکن آخری وقت میں دونوں کی جانب سے پارٹی کے مشترکہ انتخابی نشان پر ڈیڈلاک پیدا ہوگیا۔ جس سے بنا ہوااتحاد ٹوٹ گیا۔ ایم کیوایم کی دھڑے بندی کا الیکشن میں تحریک انصاف نے خوب فائدہ اٹھایا۔ جس پر کراچی سمیت سندھ بھر میں ایم کیوایم کوئی خاص نشستیں جیتنے میں ناکام رہی جبکہ ایم کیوایم کے بڑے بڑے رہنماء الیکشن ہار گئے اور پی ٹی آئی کراچی میں بڑی جماعت بن کرسامنے آئی۔بعدازاں ایم کیوایم کو کراچی میں ڈوبتی ساکھ کوبچانے کیلئے تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد بھی کرنا پڑا۔تاہم دونوں جماعتوں کے اتحاد کا کوئی خاطر خواہ عوام کو فائدہ نہیں پہنچ رہا ہے۔