Live Updates

پیپلز پارٹی گوگل پر بھکاری لکھنے سے وزیراعظم کی تصویر آںے کے معاملے پر میدان میں آ گئی

عمران خان کٹھ پتلی،سلیکٹڈ اور لائے گئے وزیراعظم سہی مگر ہم اختلافات کے باجود کسی کو وزیراعظم پاکستان کا مذاق نہیں اڑانے دیں گے۔وفاقی حکومت گوگل انتظامیہ سے جواب طلب کرے۔پی پی پی کے رہنما سید حسن مرتضیٰ نے مذمتی قرارداد جمع کروا دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 15 دسمبر 2018 16:47

پیپلز پارٹی گوگل پر بھکاری لکھنے سے وزیراعظم کی تصویر آںے کے معاملے ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15 دسمبر 2018ء) :گوگل پر بھکاری لکھنے سے وزیراعظم عمران خان کی تصویر آنے پر پیپلز پارٹی میدان میں آ گئی ہیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے گوگل کے خلاف مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے۔یہ قراداد پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سید حسن مرتضیٰ نے جمع کروائی،قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ گوگل پر بھکاری لکھ کر سرچ کرنے سے وزیراعظم عمران خان کی تصویر آ جاتی ہے۔

عمران خان کٹھ پتلی،سلیکٹڈ اور لائے گئے وزیراعظم سہی مگر وہ وزیراعظم کے منصب پر فائز ہیں۔اختلاف کے باجود ہم کسی کو وزیراعظم پاکستان کا مذاق نہیں اڑانے دیں گے۔وفاقی حکومت گوگل کے اس اقدام سے گوگل انتظامیہ سے جواب طلب کرے
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ ایڈیٹ لکھنے پر صدر ٹرمپ کی تصویر آنے پر امریکی کانگرس نے بھی گوگل کی سی ای او کو طلب کیا تھا۔

(جاری ہے)

عمران خان سے لاکھ اختلاف سہی لیکن ان کی تضحیک برداشت نہیں کر سکتے۔ہم اپنے اندرونی معاملات آپس میں لڑ جھگڑ کر طے کریں گے،دنیا کو اس بات کی اجازت نہیں کہ ہمارےوزیراعظم کا تمسخر اڑائے۔واضح رہے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو آئے ہوئے 4 ماہ ہو چکے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو سب سے بڑا مسئلہ معاشی تنزلی کا درپیش تھا ۔حکومتی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ اس وقت خزانہ خالی ہے اگر فوری طور پر آئی ایم ایف سے رجوع نہ کیا گیا تو پاکستان کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ ہے۔

تاہم اس کے بعد پاکستان نے آئی ایم ایف کے پاس جانے سے پہلے دوست ممالک سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ وقتی طور پر امداد یا بغیر سود کے قرض حاصل کیا جاسکے تاکہ معیشت کو پٹڑی پر لایا جا سکے ۔اس غرض سے وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب ، چین اور متحدہ عرب امارات سمیت ملایشیا کے دورے کئیے۔ جن میں وزیر اعظم کو امداد بھی ملی اور امدادی پیکجز کا اعلان کیا گیا جس کے بعد مخالفین نے اس پر خوب پراپیگنڈا شروع کیا اور وزیر اعظم کے ساتھ ''بھکاری'' جیسے نامناسب لفظ کو بھی جوڑنے سے گریز نہ کیا ۔

تاہم اس حوالے سے تازہ ترین خبر یہ ہے کہ گوگل نہ بھی اس نامناسب لفظ کو وزیر اعظم عمران خان سے نتھی کردیا ہے۔ اس حوالے سے صحافی عمر چیمہ نے ٹوئیٹ بھی کیا۔
گوگل پر لفظ ''بھکاری'' لکھ کر سرچ کرنے پر وزیر اعظم عمران خان کی تصاویر آنے لگیں ، پاکستانیوں اس چیز کو ناپسندیدہ قرار دے دیا
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات