نئے تعینات چیئرمین سی ڈی اے لطیف افضل سے انتظامیہ شدید نالاں

ڈی جی ایڈمن سمیت متعدد افسران نے رویے سے تنگ آکر چھٹیوں پر جانے کا پروگرام بنا لیا خواتین افسر چیئرمین سی ڈی اے کے سامنے پیش ہونے سے شدید کتراتی ہیں متعدد خواتین کو بلا وجہ تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے سموکر چیئرمین اہم میٹنگز کے دوران بھی سگریٹ کے کش لکا کر افسران کی تذلیل کرنے میں مصروف رہتے ہیں

اتوار 16 دسمبر 2018 19:51

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 دسمبر2018ء) وفاقی ترقیاتی ادارے کے نئے تعینات ہونے والے چیئرمین لطیف افضل سے انتظامیہ شدید نالاں ہو چکی ہے، ڈی جی ایڈمن سمیت متعدد افسران نے رویے سے تنگ آکر چھٹیوں پر جانے کا پروگرام بنا لیا ہے، خواتین افسر چیئرمین سی ڈی اے کے سامنے پیش ہونے سے شدید کتراتی ہیں متعدد خواتین کو بلا وجہ تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے سموکر چیئرمین اہم میٹنگز کے دوران بھی سگریٹ کے کش لکا کر افسران کی تذلیل کرنے میں مصروف رہتے ہیں، تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی حکومت نے اقتدار سنبھالتے ہی سی ڈی اے میں اپنا من پسند چیئرمین تعینات کیا جنہوں نے سی ڈی اے میں آتے ہی ملازمین کے تبادلے اور انتقامی تبدیلیاں شروع کر دیں اور سی ڈی اے جو سابق حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کی وجہ سے پچھلے کئی سالوں سے شدید بحران کا شکار تھا سابقہ حکومت کے جاری بحران کی وجہ سے اسلام آباد کے تینوںحلقوں سے عوام نے بھاری مینڈیٹ کے ساتھ پی ٹی آئی کو کامیابی کا سہرا پہنایا اور سمجھا جارہا تھا کہ پی ٹی آئی جو ہی حکومت سنبھالے گی اور 100دنوں کے اندر سی ڈی اے کے حالات میں بہتری لائی جائے گی لیکن پی ٹی آئی نے اس مشکل سے عوام کو نکالنے کے بجائے کیپیٹل ڈوپلمنٹ اتھارٹی کی بھاگ دوڑ ایک ایسی شخصیت کو سونپ دی جس نے اس ادارے کی رہی کہی کسر بھی پوری کر دی موجودہ چیئرمین کے تلخ رویے کی وجہ سے ادارے کے متعدد افسران نے لمبی چھٹیاں لینے کیلئے ایچ آر ڈی سے رجوع کر رکھا ہے کیونکہ موصوف نہ صرف افسران کی تذلیل کرنے میں پیش روہے بلکہ ادارے میں خود ہی کرپشن کا مرتکب ہے، انہوں نے سرکاری خزانے سے ہر ماہ کا ایک لاکھ روپے کانوینسن الاؤنس کی مد میں لینے کے باوجود ادارے کی 2سے زیادہ گاڑیاں اپنے زیر استعمال رکھی ہیں، بورڈ ممبران بھی چیئرمین کے غیر مناسب رویے کی وجہ سے اپنے دفتری امور چلانے سے گریزاں ہیں لینڈ اسٹیٹ کے شعبے جو پچھلی3سال سے بند پڑے ہیں اور ان کی بندش سے ادارے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ چکا ہے جبکہ متاثرین اسلام آباد جنہوں نے پی ٹی آئی کو بھاری اکثریت اسی وعدے پر دے رکھی ہے کہ وہ اسلام آباد کے متاثرین جو60سالوں سے مشکلات میں مبتلا ہیں انکے مسائل حل کریں گے لیکن3ماہ میں حکومت کی طرف سے عوامی تذلیل کے سوا ادارے کی بہتری اور متاثرین اسلام آباد کے مسائل کے حل کی جانب کوئی اہم قدم نہیں اٹھایا گیا متاثرین اسلام آباد نے اس حوالے سے متعدد بار چیئرمین سی ڈی اے سے ملاقات کی خواہش کی لیکن موصوف نے جب سے سی ڈی اے کی چیئرمین شپ کا چارج سنبھال رکھا ہے وہ کسی عوامی نمائندے کو اپنے دفتر کے باہر بھی کھڑے نہیں ہونے دیتے اگر کوئی موصوف کو ملنے کے لئے زد کرے تو موصوف اپنے پی آر کو بلا کر ڈانٹ دیتے ہیں چیئرمین کے اس غلط اور غیر اخلاقی حرکات کے خلاف اعوامی حلقوں نے شدید ردعمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر موجودہ چیئرمین لطیف افضل کے نامناسب اور غیر اخلاقی رویے کے خلاف وفاقی حکومت نے ایکشن نہ لیا تو نہ صرف ادارہ تباہی کے دہانے پہنچ جائے گا بلکہ اسلام آباد کے عوام کا حکومت کے خلاف شدید ردعمل شروع ہو جائے گا ۔