Live Updates

وزیراعظم عمران خان مجھے شوکت عزیز جیسے لگنا شروع ہو گئے

معروف صحافی نے عمران خان کا سابق وزیراعظم سے موازنہ کرنے کی اہم وجہ بتا دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعہ 21 دسمبر 2018 13:30

وزیراعظم عمران خان مجھے شوکت عزیز جیسے لگنا شروع ہو گئے
سلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 دسمبر 2018ء) :معروف صحافی عارف نظامی کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف اور شہباز شریف چاہے کال کوٹھری میں ہوں یا کہیں بھی ایسا ممکن ہو نہیں ہو سکتا ہے ن لیگ کے اہم فیصلے ان کے بغیر ہوں۔ہر فیصلہ دونوں کی مشاورت سے ہوں گا ابھی بھی نواز شریف نا اہل ہیں تاہم وہ پارٹی کے رہبر ہیں۔اور اگر شہباز شریف کی بات کریں تو ان کا زیادہ مشکل وقت گزر گیا ہے وہ ضمانت کے اہل ہیں جب کہ وہ چئیرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بھی بن گئے ہیں۔

عارف نظامی کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی سوچ کو اس طرح سے ختم نہیں کیا جا سکتا کہ اس کو بھی جیل کے اندر کر دو اور اُس کو بھی جیل کے اندر کر دو اور اس کے بعد بس ہماری ہی چلے گی اور ایسا پی ٹی آئی ہی سوچ رہی تھی۔

(جاری ہے)

عارف نظامی نے کہا مجھے عمران خان بطور وزیراعظم شوکت عزیز جیسے لگنے لگ گئے ہیں۔عارف نظامی نے کہا کے اختیارات کے استعمال کے حوالے سے مجھے دونوں ایک جیسے لگتے ہیں۔

عارف نظامی نے یہ بھی کہا کہ کسی رہنما کو جیل میں ڈال دینے سے اس پارٹی کی سیاست ختم نہیں ہوتی۔واضح رہے اس وقت پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمد نواز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے صدر آصف علی زردرای پر مشکل وقت گزر رہا ہے۔ممکنہ طور پر اس سال کا آخر دونوں پر بھاری گزرے گا لیکن اصل قابل غور بات یہ ہے کہ تحریک انصاف جو کہ موجودہ حکومت میں بھی ہے وہ اس تمام صورتحال سے کیسے فائدہ اٹھائے گی۔

اسی حوالے سے تجزیہ پیش کرتے ہوئے معروف صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ پہلے چھ ماہ تو عمران خان کے فائدے میں رہیں گے کیونکہ وہ اپوزیشن کو ایک طرح سے بلکل بلڈوز کر دیں گے۔اگر نواز شریف اور آصف علی زرداری دونوں جیل چلے جاتے ہیں تو یوں سمجھیں کہ ملک اپوزیشن سے خالی ہو جائے گا اور اس میں اکیلے عمران خان ہوں گے لیکن ایسا صرف چھ ماہ ہی ہو گا۔

عمران خان کو چھ ماہ فری ہینڈ دیا جا رہا ہے یا پھر وہ لے رہے ہیں لیکن اس کے بعد عام آدمی کا برداشت کا لیول کم ہوتا ہے اور ساری ذمہ داری عمران خان پر عائد ہو گی کیونکہ ابھی تو حکومت ناکامی کا سارا ملبہ گذشتہ حکومتوں پر گراتی ہے تاہم بعد میں ایسا نہیں چلے گا کیونکہ دونوں جماعتوں کے لیڈر جیل میں ہوں گے اور ایسی صورت میں عمران خان کو پرفارمنس دکھانی پڑے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات