سپریم کورٹ کا لاہور میں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ مقررہ مدت میں مکمل کرنے کا حکم

ایل ڈی اے کوتعمیراتی کمپنیوں کو بروقت ادائیگیا ں کرنے کی ہدایت

جمعرات 3 جنوری 2019 23:47

سپریم کورٹ کا لاہور میں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ مقررہ مدت میں ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جنوری2019ء) سپریم کورٹ نے لاہور میں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبہ مقررہ مدت میں مکمل کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ایل ڈی اے کوہدایت کی ہے کہ تعمیراتی کمپنیوں کو بروقت ادائیگیا ں کی جائیں اور ان کمپنیوں کو ایک ارب روپے کی ادائیگیوں کے چیک آئندہ سماعت پر عدالت کوپیش کئے جائیں ،تاہم ادائیگی کی صورت میں کمپنیاں ایل ڈی اے کو ایک ارب کی بینک گارنٹی فراہم کرنے کی پابند ہوں گی۔

جمعرات کوچیف جسٹس میا ں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پر ایل ڈی اے اور تعمیراتی کمپنیوں کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے توچیف جسٹس نے ان سے کہا کہ عدالت کابنیادی مقصد مفاد عامہ ہے‘ لاہورر کے لوگوں نے اورنج ٹرین کے لیے بہت مشکلات جھیلی ہیں، حتٰی کے لوگ اپنے گھروں تک گاڑیاں نہیں لے کر جا سکتے، ا س منصوبے سے بہت سارے لوگ مثاثر ہوئے ہیں، منصوبے کے باعث جوکیچڑ اور گنداپانی جمع ہو تاہے اس سے شہر میں بیماریاں پھیل رہی ہیں، اگر مقررہ وقت پر کام مکمل نہ ہوسکا تو ہم ان کمپنیوں پر جرمانہ عائد کریں گے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت خود اس منصوبے کو سپروائزکررہی ہے، ہم نے عوامی سہولت کے پیش نظر کمپنوں سے ٹائم فریم مانگا تھا، ا س لئے ہم واضح کرتے ہیں کہ اگر ناقص کام ہوا تو سزا بھی عدالت ہی دے گی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہم صرف یہ چاہتے ہیں کہ اورنج لائن منصوبہ مقررہ وقت پر مکمل ہو، عدالت اس کا کریڈٹ نہیں لینا چاہتی لیکن لاہور میں سیوریج کے پانی کا بہت بڑا مسئلہ بن گیا تھا سارا گندا پانی راوی میں جا رہا ہے۔

سماعت کے دوران عدالت کے رو برو ایک نجی کمپنی کے وکیل نعیم بخاری نے موقف اپنایا کہ اصل میںایل ڈی اے منصوبے کو مکمل نہیں کرنا چاہتی، کیونکہ ہمیں ایک ارب کی ادائیگیا ں نہیں کی جا رہی ہے ، اس موقع پرایک کمپنی کے وکیل شاہد حامد نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایل ڈی اے نے 60 کروڑ میرے موکل جبکہ ایک دوسری کمپنی کو40 کروڑادا کرانے ہیں، جس پرایل ڈی اے کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ ادائیگی کے لیے کمپنیوں کے کام کی پیمائش ہونا ضروری ہے جس پرکام کیا جارہا ہے تو چیف جسٹس نے کہا کہ جب کمپنیوں کو پیسہ ملے گا تو کام ہوگا، بلوں کی ادائیگی تعمیراتی کمپنیوں کے لیے شہ رگ کی حیثیت رکھتی ہے۔

بعد ازاں عدالت نے تعمیراتی کمپنیوں کو ایک ارب روپے کی ادائیگیوں کے چیک آئندہ سماعت پر عدالت کوپیش کرنے کی ہدایت کی اورکہا کہ کمپنیاں ایسی صورت میں ایل ڈی اے کو ایک ارب کی بینک گارنٹی فراہم کرنے کی بھی پابند ہوں گی۔ بعد ازاں مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی۔