مجھے پیپلز پارٹی کا جنازہ نکلتا ہوا نظر آ رہا ہے

سینئیر صحافی نے پیپلز پارٹی کو بُری خبر سنا دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 17 جنوری 2019 11:44

مجھے پیپلز پارٹی کا جنازہ نکلتا ہوا نظر آ رہا ہے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 جنوری 2019ء) : سینئیر صحافی عامر متین نے پاکستان پیپلز پارٹی کے مستقبل کے حوالے سے بُری خبر سنا دی۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی عامر متین نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کے تفصیلی فیصلہ آیا اور مراد علی شاہ صاحب چونکہ وزیراعلیٰ ہیں لہٰذا صوبے کے امور میں خلل آنے کی وجہ سے انہیں کچھ نہیں کہا گیا۔

سپریم کورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں کہا کہ اگر جے آئی ٹی کو ثبوت اور شواہد ملیں توہماری پرواہ نہ کریں آپ انہیں گرفتار بھی کریں اور ای سی ایل میں نام بھی ڈالیں۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہاکہ تفتیش کے دوران قوانین توڑے گئے، لوگوں کو دھمکایا گیا، انہیں روکا گیا ، ان کے آڑے آیا گیا۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے کہاکہ چونکہ پیپلز پارٹی اور ان کے وکلا نے کہا تھا کہ یہ معاملہ نیب اور احتساب عدالت کو بھیج دیں لہٰذا ہم یہ معاملہ انہی کو بھیج رہے ہیں۔

سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ جعلی بینک اکاؤنٹس سے اربوں روپے نکلے ہیں لہٰذا نیب جیسا چاہے ویسا ہی کرے اور سولہ کی بجائے اگر ایک سو سولہ ریفرنسز بھی بنتے ہوں تو بنا لیے جائیں۔ جعلی بینک اکاؤنٹس کی آڑ میں اگر کسی کو دھمکایا گیا ، فراڈ کیا گیا ، تو اس کے خلاف بھی کارروائی کریں ، سپریم کورٹ نے دو ماہ میں نیب کو رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔

سپریم کورٹ نے مرکزی ملزمان کا تذکرہ کیا اور کہا کہ یہ کوئی چھوٹے کیسز نہیں ہیں۔ عامر متین نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اور عدالت کی ہدایت پر کارروائیوں کو دیکھ کر پیپلز پارٹی کا جنازہ نکلتا ہوا نظر آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کے اندر تو چیزوں کو ثابت کرنا تھا لیکن جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کا فیصلہ پانامہ سے بھی بڑا فیصلہ ہے۔ پانامہ میں ابھی تک ٹرائل چل رہے ہیں لیکن جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کی رپورٹ آ گئی ہے اور اس معاملے پر کئی زاویوں سے تحقیقات ہو رہی ہیں۔

یاد رہے کہ گذشتہ روز سپریم کورٹ نے جعلی اکاونٹس کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔ عدالت نے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کے نام فی الحال ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا اور جے آئی ٹی رپورٹ اور دستیاب مواد فوری نیب کو بھیجنے کا حکم دیا تھا۔