Live Updates

وزارت خارجہ کی ذمہ داری سنبھالنے پرپاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں موجودکشیدگی ختم، تعلقات ازسر نو بہتر بنانے کے مقصد میں کامیابی ہوئی، سینئر امریکی سینیٹر لنزے گراہم کی پریس کانفرنس دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کا عمل آگے بڑھنے کی عکاس ہے

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا انٹرویو میں اظہار خیال

منگل 22 جنوری 2019 17:20

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2019ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزارت خارجہ کی ذمہ داری سنبھالنے پرپاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں موجودکشیدگی ختم، تعلقات ازسر نو بہتر بنانے کے مقصد میں کامیابی ہوئی۔ سینئیر امریکی سینیٹر لنزے گراہم کی پریس کانفرنس دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کا عمل آگے بڑھنے کی عکاس ہے۔

وزیر خارجہ نے پاک امریکہ تعلقات کے حوالہ سے ایک انٹرویو میں انہوں نیکہا کہ وزارت خارجہ کی ذمہ داری سنبھالنے پر دونوں ممالک کے تعلقات ازسر نو بہتر بنانے کے مقصد میں کامیابی ہوئی۔سینئر امریکی سینیٹر لنزے گراہم کی پریس کانفرنس دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کا عمل آگے بڑھنے کی عکاس ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل تک جو انگلیاں اٹھاتے تھے، آج تعریف کے کلمات کہہ رہے ہیں۔

(جاری ہے)

آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے عمران خان کی ملاقات کی خواہش کا اظہار کیاجارہا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک عارضی (ٹرانزیکشنل) تعلق کے بجائے پاک امریکہ سٹرٹیجک پارٹنر شپ کی طرف بڑھنے کی خواہش ظاہر کی جارہی ہے۔سینیٹر لنزے گراہم نے دونوں ممالک میں سٹرٹیجک تعلقات کی طرف بڑھنے کے بہت سے اشارے بھی دئیے ہیں۔افغانستان کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی سینیٹر نے عمران خان سے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔

آج دنیا عمران خان کی افغانستان کے سیاسی حل کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے تسلیم کررہی ہے کہ وہ درست کہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا امن ومصالحت میں پاکستانی کوششوں کو سراہتے ہوئے سمجھتی ہے کہ اس عمل میں پاکستان کا اہم کردار ہوگا۔ ہم نے امریکی سینیٹر پر واضح کیا کہ افغانستان میں ہم اپنا کردار ادا کررہے ہیں اور کریں گے لیکن یہ مشترکہ ذمہ داری ہے۔

ہم سمجھتے ہیں کہ مسئلے کے حل کے لئے پاکستان کے ساتھ خطے کے دیگر ممالک کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم خواہ کتنی ہی نیک نیتی کا مظاہرہ کریں لیکن مسئلے کے حل کے لئے افغان لوگوں کو خود مل بیٹھنا ہوگا۔ افغان لوگ ماضی کی رنجشیں بھلا کر اپنے ملک کے مسقبل کے لئے جب تک نہیں سوچیں گے، پاکستان تنہاء کچھ نہیں کرسکتا۔

یہ آسان کام تھا اور نہ ہے لیکن ہم نے کوشش کی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ نہ صرف امریکہ بلکہ یو اے ای، سعودی عرب،قطر، ایران، ماسکو اور چین بھی پاکستان کا کردار سراہتے ہیں۔ہماری کوششوں اورعلاقائی رسائی کو سراہا جارہا ہے اورپاکستان نیک نیتی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل ہماری نیت پر شک کیاجارہا تھا اور آج ہماری کوششوں کو سراہا جارہا ہے، یہ کتنی بڑی تبدیلی ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات